اسلام آباد (جیوڈیسک) نواز شریف کا کہنا ہے عمران خان نے ٹرانزیکشنز کا اقرار کیا لیکن عمران خان اور میرا فیصلہ سامنے رکھیں تو معلوم ہوگا کتنا دہرا معیار ہے۔ انہوں نے کہا مجھے رائی پر نا اہل کر دیا گیا پہاڑ کو بچا لیا گیا، عدالتوں کے ڈبل اسٹینڈرڈز ہیں۔
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم بے وقوف، بھیڑ بکریاں نہیں جو ایسے فیصلے آنکھیں بند کر کے قبول کر لیں، ملک میں ایسی سکھا شاہی نہیں چلےگی۔ ان کا کہنا تھا پہلے عدلیہ کی بحالی کے لیے تحریک چلائی، اب عدل کی بحالی کے لیے تحریک چلائیں گے۔
نواز شریف کا کہنا تھا ایک خیالی تنخواہ جو لی نہیں وہ اثاثہ بن گئی، معلوم نہیں میں نے قومی خزانے کو کیا نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا لاکھوں پاؤنڈز کی ٹرانزکشن، بنی گالہ کی جائیداد، نیازی لمیٹڈ سروسز کو عمران خان خود تسلیم کر چکے ہیں لیکن کہا گیا کہ یہ عمران خان کے اثاثے نہیں ہو سکتے، اب ملک میں قانون کا ایک ہی سکہ چلے گا۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ میرا احتساب 1936 سے کیا گیا جب میں پیدا بھی نہیں ہوا تھا، ہم اس فیصلے کے سامنے بند باندھ کر کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے سامنے انصاف کا ترازو ہونا چاہیے پی ٹی آئی کا نہیں، آمروں کے گلے میں کون ہار پہناتا رہا ہے، مشرف سے حلف کس نے لیا اور دیا۔