اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے قومی احتساب بیوروکی کارروائی کو دھوکا قرار دیتے ہوئے پیشی سے انکار کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنے تحریری جواب میں کہا ہے کہ موجود تحقیقاتی طریقہ کار بنیادی حقوق پامالی ہے۔
میاں نواز شریف نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ موجودہ تحقیقات قانونی طریقہ کا کے مطابق نہیں اور نظر ثانی درخواست دیے جانے کے وقت نیب کی موجودہ کارروائی غیر قانونی تصور کی جائیگی۔
ان کا کہنا ہے کہ نیب آرڈیننس کے تحت کسی بھی انکوائری میں تفتیش کے مختلف مراحل ہوتے ہیں، چیئرمین نیب تمام شواہد کی بنیاد پر ریفرنس دائر کرتا ہے لیکن نیب انکوائری میں ابھی تک کوئی ضابطہ طے نہیں کیا گیا ۔
تحریری جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق کسی بھی شہری کو اس کے بنیادی اور آئینی حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا ویسے بھی سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل زیر التوا ہے۔
نواز شریف نے نیب تحقیقات پر اعتراض پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری اپیل کے باجود نیب کی تحقیقات دھوکہ دہی کے مترادف ہیں، لہذا وہ اس ادارے کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔