لاہور (جیوڈیسک) شہباز شریف کی صدارت میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں نواز شریف کو انصاف نہ ملنے اور عدالتی عمل میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں نواز شریف کو انصاف نہ ملنے اورعدالتی عمل میں تاخیر پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے نظام انصاف کے لیے سوالیہ نشان قرار دیا گیا ہے۔
نواز شریف سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پارلیمانی پارٹی نے کہا کہ نواز شریف سیاسی قیدی ہیں اور اُن پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، اس کے باوجود انہیں ضمانت نہیں دی جا رہی۔
اعلامیے میں الیکشن میں دھاندلی پر پارلیمانی کمیشن بنانے کے مطالبے سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا گیا اور پارلیمانی کمیشن کے قیام کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھانے اور اپوزیشن جماعتوں سے رابطے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان اور چیئرمین نیب کی ملاقات کو مفادات کا ٹکراؤ قرار دیا گیا۔
مسلم لیگ (ن ) نے ای سی سی میں بجلی مہنگی کرنے پر بھی تشویش ظاہرکی جبکہ زرعی ٹیوب ویل اور فرٹیلائزر کی قیمتوں میں اضافے کو عوام دشمنی قراردے دیا۔
پارلیمانی پارٹی نے سی پیک کے فنڈز کی بندش اور مغربی روٹ پر کام روکنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی سی پیک دشمن پالیسیاں ملک کے لیے نقصان دہ ہیں۔
اعلامیے میں حکومت کی جانب سے بلدیاتی نظام ختم کرنے کی مذمت کی گئی اور خارجہ پالیسی کے معاملے پر حکومتی اقدامات کو مضحکہ خیز قرار دیا گیا۔