تحریر : بیگم صفیہ اسحاق وزیراعظم نواز شریف پاکستان مسلم لیگ ن کے بلا مقابلہ مرکزی صدر، شہباز شریف مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر منتخب ہو گئے، صدارتی امیدوار عبدالقادر بلوچ کے کاغذات نامزدگی پارٹی ووٹرز فہرست میں نام نہ ہونے پر مسترد ہوئے تو انہوں نے کوئی اعتراض نہ کیا۔ راجہ ظفر الحق بلامقابلہ پارٹی کے چیئرمین جبکہ سرتاج عزیز، امداد چانڈیو، یعقوب ناصر، سرانجام خان، چنگیز مری اور سردار سکندر حیات بلا مقابلہ سینئر نائب صدور منتخب ہو گئے۔سیکرٹری اطلاعات کے لئے مشاہد اللہ خان کے مدمقابل کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے تو پرویز رشید بھی بلا مقابلہ پارٹی کے سیکرٹری خزانہ منتخب ہو گئے۔جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم محمد نوازشریف کا کہنا تھا کہ 2013 اور آج کے پاکستان میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
2013 میں حکومت سنبھالی تو کئی چیلنجز ملک کو درپیش تھے، دہشتگردی عروج پر تھی، لوڈشیڈنگ 16گھنٹے تک تھی اور معیشت کا پہیہ جام ہوکر رہ گیا تھا، ہم نے تین برس نیک نیتی سے کام کیا اور ترقی کی منازل حاصل کیں، قوم کے پیسہ کو امانت سمجھ کر خرچ کیا۔ انہوں نے کہا ہر دور میں کوئی نہ کوئی ڈگڈگی بجانے والا سامنے آجاتا ہے، ہم ان ڈگڈگی والوں سے گھبرانے والے نہیں، یہ لوگ آج بھی اپنا سارا وقت کنٹینر اور ناچ گانے میں گزارتے ہیں، ڈگڈگی بجانے والوں کو خیبر پی کے کی عوام ڈھونڈ رہی ہے، نیا پاکستان بنانے والا کہاں گیا، اسلام آباد بند کرنے والے سڑکیں ناپتے اور ہم سڑکیں بناتے جائیں گے، ہم لوگ گالی گلوچ کا جواب گالی سے نہیں دیتے نہ یہ ہمارا شیوہ ہے، وہ گالیاں دیتے رہیں مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں ان کی باتوں کا جواب دینا بھی اپنی توہین سمجھتا ہوں۔ نواز شریف وطن عزیز پاکستان کے وزیر اعظم بھی ہیں۔
ان کا کا پارٹی کا مرکزی صدر منتخب ہوناپاکستانی قوم کی دعائوں کا نتیجہ ہے اور یہ دعائیں مستقبل قریب میں بھی انکے ساتھ رہیں گی مسلم لیگ ن کی حکومت جلد از جلد پورے ملک سے بحرانوں کا خاتمہ کر دے گی اور عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کا عمل زاروقطار شروع ہو چکا ہے پاکستان اب ترقی یافتہ ملک کی صف میں کھڑا ہے میاں صاحب کے سیاسی مخالفین انکے جاری منصوبوں اور ملکی ترقی سے ناخوش ہو کر واویلہ کر رہے ہیں مخالفین نے حکومت کے ہر اچھے اقدام کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے۔پاکستان کو وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ہے ، کچھ منفی ذہنیت کے حامل سیاستدان ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کردینا چاہتے ہیں لیکن پاکستان کے باشعور عوام ایسے عناصر کو پہلے بھی مسترد کرچکے ہیں اور ایک بار پھر اُنہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
PML-N
2013ء کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہوئی اُس وقت ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر کے نچلے ترین سطح پر تھے جبکہ آج زرمبادلہ پاکستان کی تاریخ کے بلند ترین سطح 25 ارب ڈالر کی سطح پر موجود ہیں اور دنیا بھر کے مالیاتی اداروں کی رپورٹرز کے مطابق پاکستان کی معیشت کی شرح نمو خطہ کے ممالک میں تیزی سے فروغ پاتی ہوئی معیشت ہے، یہ وہ معاشی صورتحال ہے کہ جو پاکستان دشمن قوتوں کو کسی صورت قبول نہیں اور وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ اگر سی پیک منصوبہ اپنے مقررہ وقت پر مکمل ہوگیا تو پاکستان معاشی طورپر خطہ کا مضبوط اورمستحکم ترین ملک ہوگا۔وہی پاکستان دشمن قوتیں ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔ پاکستان کے عوام اُن عناصر کی سازشوں کو بے نقاب کریں گے کہ جو پاکستان مخالف قوتوں کے ایجنڈا پر عمل پیرا ہوں گے۔
نوازشریف تین دفعہ عوام کے ووٹ کے ذریعے ملک کے وزیراعظم بنے ،کھڑکیاں یا دیوارپھلانگ کراقتدار میں نہیں آئے۔حکومت کی تین سالہ کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ نوازشریف کی قیادت میں ملک نے ہرشعبہ میں نمایاں ترقی کی۔وزیراعظم نے ملک کو اقتصادی ترقی کی راہ پر ڈالا۔بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اعلان کیا تھا کہ 2018ء تک لوڈشیڈنگ تاریخ کا حصہ بن جائے گی، توانائی کے جاری منصوبوں کی تکمیل سے بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوگا اور لوڈشیڈنگ ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے گی، ملک کی تاریخ میں اس سے پہلے توانائی کے شعبے میں کبھی بھی اتنی بڑی سرمایہ کاری نہیں کی گئی، حکومت صرف بجلی کے شارٹ فال کو کم کرنے کیلئے کام نہیں کررہی بلکہ وہ ملک کی مستقبل کی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے بھی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، توانائی کی پیداوار میں اضافے سے معاشی پیداوار، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، صنعتی شعبے کی ترقی میں اضافے اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی مدد ملے گی۔
توانائی منصوبے مارچ 2018سے پہلے مکمل کرلیے جائیں گے، چشمہ تھری اور فور نیوکلیئر پروجیکٹ بھی مقررہ وقت میں مکمل ہوگا، دونوں یونٹ سے الگ الگ 340 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی، 400 میگاواٹ کا گڈو گیس پاور پلانٹ نندی پورمنصوبہ بھی 2018سے پہلے مکمل ہوگا،ساہیوال میں کوئلے سے 1320 میگاواٹ کا بجلی گھر بھی مقررہ وقت پر مکمل ہوگا، موجودہ توانائی منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے تمام ٹرانسمیشن لائن منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور جاری منصوبوں کی تکمیل کے ذریعے اضافی بجلی حاصل کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔ ملک کی تاریخ میں اس سے پہلے توانائی کے شعبے میں کبھی بھی اتنی بڑی سرمایہ کاری نہیں کی گئی،حکومت صرف بجلی کے شارٹ فال کو کم کرنے کیلئے کام نہیں کررہی بلکہ وہ ملک کی مستقبل کی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے بھی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ملک سے دہشتگردی کے ناسور کوختم کیا اور ضرب عضب کی کامیابی بھی سیاسی قیادت کی بصیرت کا نتیجہ ہے۔
Power Shortfall
ملتان ۔سکھرموٹروے کاسنگ بنیاد بھی جلد رکھا جائے گا۔بجلی کے منصوبوں میں قائداعظم سولر پارک بہاولپور کی عوام کے لیے ایک تحفہ ہے۔ایٹمی دھماکے کر کے میاں نواز شریف نے ملک کا دفاع مضبوط کیا تھا اب سی پیک و دیگر منصوبہ جات کے ذریعے وزیراعظم نواز شریف ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر رہے ہیں۔میاں محمد نواز شریف وزیراعظم پاکستان کی قائدانہ صلاحیت کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے ہیں اور پارٹی میں ان کی گرفت مضبوط ہے اور انشاء اللہ پاکستان میاں محمد نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی شبانہ روز محنت سے پاکستان اپنی منزلوں کو چھوئے گا اور ایشیاء کا ٹائیگر بن کر ابھرے گا۔ پاکستان میں اندھیروں کے بادل چھٹ جائیں گے اور عرصہ سے پاکستان کی ترقی کا روکا ہوا کام قائد میاں نواز شریف وزیراعظم نے اس مختصر عرصہ میں حاصل کرکے روشن پاکستان کی نوید دکھا دی ہے اور آج دنیا بھی ماننے پر مجبور ہوگئی ہے کہ پاکستان نیشنل کوری ڈور مکمل ہونے پر ایشیاء کا ترقی پسند ملک بن کر ابھرے گا۔حکومت کے خلاف دھرنوں اور احتجاج کی سیاست کے ذریعے سے ملکی ترقی میں ملک کاامن خراب کرنے والے یہ عناصر ملک کے خیرخواہ نہیں، ہمیں مختلف ایشوز کی بنیاد پرایک دوسرے سے خفا اور جدا کرنیوالے ہمارے بدترین دشمن ہیں، نفرت کی آگ بجھائے بغیر مادروطن کو جنت نذیر نہیں بنا سکتے۔ پاکستان کے خلاف اندرونی و بیرونی سازشیں جاری ہیں۔
پاک چائینہ اقتصادی راہداری کے منصوبہ کو کالاباغ ڈیم کی طرح متنازعہ بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے، اس اہم قومی منصوبہ پر سیاست کی نہیں بلکہ قومی مشاورت کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے ذاتی، گروہی، سیاسی علاقائی مفادات سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تعمیر وطن کیلئے ہر کسی کو اپنا اپنا تعمیری کردار اداکرنا ہوگا،سیاست چمکانے کی آڑ میں قومی مفادات دائوپر لگانا درست نہیں، اب پاکستانی عوام ڈنگ ٹپائو پالیسی کو مسترد کرکے ملک کے مفاد میں کام کرنے والی پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت اور وزیراعظم محمد نوازشریف کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہارکرکے ملکی ترقی میں رخنہ ڈالنے والوں کو پاکستان کے غیور عوام کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ ملکی معیشت کی بہتری کے راستے میں رکاوٹیں پیدکرنے کی بجائے پاکستان کو ایک خوشحال ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کریں اور ملکی ترقی کیلئے حکومتی کوششوں کی حمایت کریں۔