اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے وزارت خزانہ کو غیرملکی قرضوں پر انحصار ختم کر کے اپنے وسائل کے بندوبست کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم نے بتایا ہے کہ زرمبادلہ کی کمی کو جواز بناتے ہوئے بعض عرب ممالک سے مدد کیلئے کہا گیا تھا جس پر انہوں یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ بیرونی قرضوں نے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔
یہ عمل ہماری آزادی اور خودمختاری پر اثرانداز ہوتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ صدر اوباما سے ملاقات میں باور کرایا کہ ڈرون حملے امریکی مقاصد حل کرنے کے بجائے اُن کیلئے بھی نقصان دہ ہیں اور پاکستان میں دہشت گردی کے رجحان کا باعث بنے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ ڈرون حملے کی بندش یا طالبان سے مذاکراتی عمل میں جوش کی بجائے ہوش سے کام لینا ہو گا۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن خود علاقائی صورتحال سے زیادہ ہمارے مفاد میں ہے۔
بجلی کے بحران کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ لوڈشیڈنگ میں کمی آئی ہے، پیداوار بھی بڑھا کر دکھائیں گے اور عوام کو ریلیف بھی دیں گے۔