اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب خان شیرپائو نے کہا ہے کہ نواز شریف اگلے چار سال تک وزیراعظم رہیں گے، نئے پاکستان کا اسکرپٹ کسی پرانے پاکستان والے نے لکھا تھا۔
آج بغیر کسی کے ٹیلی فون کے سب یہاں آئے، یہ ہوتی ہے جمہوریت، یہ بحران گزر جائے گا، ہم اپوزیشن کا کردار ادا کرتے رہیں گے، دنیا یاد رکھے گی اس بحران میں بھی پارلیمنٹ نے اپنا کردارادا کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے۔
آفتاب شیرپائو نے کہا کہ وہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی ناصر خٹک، گلزار خان اور مسرت احمد زیب کو اچھا فیصلہ کرنے پر مبارکباد دیتے ہیں، ان تینوں نے جمہوریت کا ساتھ دیا۔ خطاب کے دوران شیر پائو نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔
کہ اسپیکر صاحب، تحریک انصاف کے اراکین کو تب موقع دیں جب وہ اپنے الفاظ واپس لیں کہ یہ جعلی اسمبلی ہے، انہیں تب موقع دیں جب یہ باہر بیٹھے لوگوں کو اور سیکریٹریٹ میں موجود لوگوں کو واپس نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وزیر اعظم کے نہیں۔
پارلیمنٹ کے اختیار میں ہے کہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں یا نا دیں۔ آفتاب شیر پاؤکا کہنا تھا کہ جو لوگ باہر بیٹھے ہیں، یہ جمہوری طریقہ نہیں، ایسے طریقے ہم اپنا بھی نہیں سکتے۔ شیر پاؤ نے دھرنا دینے والوں کو مشورہ دیا کہ چاہو تو فتح کا نشان بناتے ہوئے گھر چلے جاؤ۔
لیکن وزیر اعظم کے استعفے کی بات ذہن سے نکال دو۔انہوں نے پارلیمنٹ اور صحافیوں پر حملے کرنے والوں کی مذمت کی۔ آفتاب شیرپائو نے عمران خان اور طاہر القادری کا نام لیے بغیر کہا کہ آج ایوان ایک ساتھ ہے تو باہربیٹھے دو بھائی بھی مل گئے۔
دونوں بھائیوں کا لندن میں گٹھ جوڑ شروع ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے ثبوت کم از کم اپوزیشن پارٹیوں کو ہی دکھا دو،ثبوت دیکھ لیں گے تو ہم بھی پارلیمنٹ کی تحلیل اور وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کریں گے۔ صحافیوں اور وکلا پرعمران خان کے الزامات کو شرمناک قراردیتے ہوئے شپرپائو نے کہا کہ جو ان کے خلاف بولے گا، اس پر الزام لگے گا، سیاست میں بھی کچھ رکھ رکھاؤ ہوتا ہے۔