نواز شریف کی ایک تصویر نے تہلکہ مچا دیا

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

نواز شریف کی چائے پیتے ہوئے تصویر کیا دیکھ لی پی ٹی آئی کے سربراہ سمیت سب کی چیخیں نکل گئیں جن کو ساری دنیانے سُنا اور پھر خودہی پاکستان سے باہر بھیجنے والے یہ لوگ ،ان کے علاج کی تمام رپورٹوں کو جھوٹا کہہ کر پاکستان کے چہرے پر خاک مل رہے ہیں۔درحقیقت ان کااسبات پر ایما ن ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ عوم کو سچ لگنے لگے۔ جیسا کہ ان کے ماضی کے 126 دنوں کے دھرنوں میں مسلسل جھوٹ بولا گیا ۔جس سے پھر جانے کے بعد یہ لوگ اپنے بولے جانے والے جھوٹ کو U Turnکانام دیتے ہیں۔دنیا کا کرپٹ ترین کوکین پسند نشے کا عادی اورعیاش ترین شخص عوام کو دھوکا دینے کے لئے ۔ڈرامہکر کے سلکٹیڈ اپنے اصل چہرے کو چھپا کر دنیا کو اور خاص طور پاکستان کے بھولے عوام کو دھوکہ دینے پر لگا ہوا ہے۔ وزیر اعظم اپنی ہر تصویر میں پندرہ دانے والی تسبیح گھما گھما کر عوام کو بےوقوف بنانے کی نا کام کوشش کرتا دکھائی دیتا ہے۔کیونکہ اس کو بتا دیا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام مذہب سے دلچسپی رکھتے ہیں لہٰذابے نظیر بھٹو کی نقل میں ہر تصویر میں خاص طور پر لوگوں کو تسبیح دکھانا تمہاری ذمہ داری ہے!،ورنہ تمہار ے ماضی کے کردار سے متعلق ہر پاکستانی کو میڈیا اور خاص طور پر سوشل میڈیا بار بار اور روزانہتمہارا اصل روپ دکھانے پر لگا ہوا ہے۔

یہ نا اہل ٹولہ اپنے ایمپورٹیٹڈ بیرونی ایجنٹوں مثلاََ شہباز گلِ جو امریکہ کے کسی کالج میں کچھ عرسہ پڑھانے کا دعویٰ کرتا ہے اور ارب پتی اپنے آپ کوظاہر کر کے فری خدمات کا بہانہ بنا کر پا کستان کو مزید غربت کی گہرائیوں میں دھکیلنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔یہ سی آئی اے کا ایجنٹ ہے جو ایک خاص ایجنڈے کے تحت پاکستان میں اتارا گیا ہے اور نیازی نے اپنا معاون خصوصی بنایا ہوا ہے،جو نون الیکٹیڈ بھی ہے۔عوامی شاعر اکبر الہ آبادی نے کیا خوب کہا تھا ”پیدا ہوا وکیل تو شیطان نے کہا لو آج ہم بھی صاحبِ اولاد ہو گئے“ ایک اور نون الیکٹید اور سلیکٹیڈ وکیل وزیرِ اعظم نیازی کا معاونِ خصوصی بنایا گیا ہے۔ ایسے لوگ پاکستان کے خزانے پر بھاری بوجھ ہیں ، جو نیب کے ترجمان کا بھی کردارادا کرنے کے لئے لگایا گیا ہے۔موجودہ حکومت ایسے معاونوںا ور وزیروں کے کندھو ں پر سوار ہے ۔جو الیکٹیڈ سے زیادہ ایمپورٹیڈ اور سلیکٹیڈ ہیں اورجو پاکستان کی معیشت کی تباہی کے نیازی کے ساتھ مکمل ذمہ دار بھی ہیں۔کورونا کے انفیکشن پر ان کا عجیب کھلواڑ چل رہا ہے۔یہ رعونت زدہ شخص اپنے آپ کو عقلِ کل سمجھتا ہے اور پاکستان کے سیاست دانوں کو سیاسی میدان سے outرکھنے کی بھر پور کوششیں نیب کے ذریعے کروا رہا ہے اور اپنے آپ کو سب سے زیادہ معصوم اپنے حواریوں کے ذریعے اور اور خودبھی ثابت کرنے کی ناکام کوششیں کر رہا ہے۔

آج پاکستان میں بظاہر پیٹرول کی قیمتیں نیچے لائی جا چکی ہیں جو پیٹرول کی دنیا میں کم ہونے والی قیمتوں سے اب بھی بہت زیادہ ہیں۔حالانکہ جب پیٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو مہنگائی بڑھتی ہے ۔لہٰذاآج قریباََ پیٹرول کی 40%قیمتوں کے کم ہوجانے پر مہنگائی بھی اسی ریشو سے کم ہونی چاہئے تھی۔جو ہر روز کے حساب سے تیزی کے ساتھ بڑھائی جا رہی ہیں۔مگر نا اہل حکمران ٹولہ اور اپنےے سلیکٹرز کے ذریعے عوام کا خون چوسنے میں جونک کی طرح لگے پڑے ہیں۔چینی مافیہ شکر کو 50روپے سے 85 پر تو لے گئے مگر چینی کی قیمتیںنا اہل حکمرانوں کی نا اہلی کی بناءپر کم ہونے کانام نہیں لے رہی ہےں۔چینی اور آٹا چوروں سے متعلق نام نہاد انکواری کے با وجودمہنگائی آج بھی ‘آسمان کو چھو رہی ہے۔نیازی میں جراءت نہیں ہے کہ وہ اس ملک سے مہنگائی کے عفریت کم کر کے دکھائے اور لٹیروں کو لگام دے سکے، کیونکہ مذکورہ تمام لٹیروں کے جمع ہونے کا نام ہی تو PTIہے۔وزیر اعظم خود کہتا سُنا جارہاہے کہ ”اشیائےِ ضروریہ میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے“انہیں عوم کی فکر نہیں ،اگر انہیں فکر ہے تو نواز شریف کے چائے پینے کی ہے۔ کیونکہ یہ لوگ اس بات سے خوف زدہ ہیں کہ اگر شیر صحت یاب ہوگیا تو ان کے اُن کے سلیکٹرز کو بھی سُبکی کا منہ دیکھنا پڑ جائے گا اور سلیکٹیڈ ٹولے کو بھی گھر جانا پڑ جاسئے گا۔

اپنے نعروں کو خود ہی جھوٹا ثابت کر کے یہ لوگ ناکامی کو چھپانے کے لئے بلا جواز اپوزیشن لیڈر کو نشانے پر محض اس لئے لئے ہوئے ہیں کہ وہ انکی نا اہلی پر نا بول سکیں۔خاقان عباسی کہتے ہیں کہ نیب کا سربراہ حکومت کے ہاتھوں اپنی ایک ویڈیو کی وجہ سے بلیک میل ہو رہا ہے۔اور جس پر ڈنڈا برداروں کا بھی بھر پور پریشر دکھائی دیتا ہے۔ عوم بھوک اور انتہائی غربت کے نرغے میں میں ان نا اہل حکمرانوں نے ڈالدیئے ہیں ۔ ان کی موجودگی میںملک ترقیِ معکوس کی جانب بڑھ رہا ہے۔ہماراوزیرِ اعظم بھیک کی نیت سے ملک کو آگے نہیںبڑھنے دینا چاہتا ہے۔ٹیکسس کی مد میں نہایت ہی کم وصولیاں ہو رہی ہیں۔ جو پیسہ ٹیکسوں سے آتا ہے وہ نا اہل اور سلیکٹیڈ کابینہ اورنون الیکٹیڈ مشیروں پر خرچ ہو رہا ہے۔عوام جائیں بھاڑ میں!نیازی کو اپنی نا اہلی کی وجہ سے اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔جس کی بڑ بولیوں اور نا اہلیوں نے ملک کو تباہی کے گڑھے پر لا کھڑا کیا ہے۔ان کی نا اہلی اور کمزوریوں کو دیکھتے ہوئے آج نرندر مودی بھی میری سرحدوں پرجاریحانہ روئیہ اپنائے ہوئے ہے۔ ہم سوائے گیدڑ بھپکیوں کے کچھ بھی نہیں کرپا رہے ہیں۔

پاکستان آج ہر جانب سے مخالفوں کے نرغے میں ہیں۔ایک جانب افغانستان ہمیں آنکھیں دکھا رہا ہے تو دوسری جانب ایران بھی ہم سے خوش دکھائی نہیں دیتا ہے۔ہندوستان کا روئیہ تو ساری دنیا کے سامنے ہے۔ہم کن دھندھ دھلکوں میں گُم ہو کر بھٹکتے پھر رہے ہیں۔ ہمارے دوست ہم سے دور ہو رہے ہیں ۔ہمارے دشمنوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔سعودی عرب اور دوبئی جیسے ملک پاکستان کے بڑے حامی رہنے والے آج ہم سے جان چھڑا کر مودی کی یاری پر فخر کر رہے ہیں۔ہمارے موجودہ حکمران خارجی اور داخلی دونوں محاذوں پر پسپائی کا شکار ہیں۔ انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہی ہے۔ملک تنزلی کی جانب تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہوا چاہتا ہے،اور حکمرانوں کو صرف نواز شریف کی چائے پیتے ہوئے تصویر وائرل ہونے پر دستوں کی بیماری لگی ہوئی۔اس تصویر نے پی ٹی آئی کے گروہ میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ جس سے پوری پی ٹی آئی میں وزیروں مشیروں کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں اور انہیں کسی کل بھی چین نہیں آرہا ہے۔

Shabbir Ahmed

Shabbir Ahmed

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید
shabbirahmedkarachi@gmail.co