اسلام آباد (جیوڈیسک) پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی طعبیت میں پہلے سے بہتری آئی ہے، تاہم انہیں جیل واپس بھیجے جانے کی خبریں درست نہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق سابق وزیراعظم کی گزشتہ رات کی شوگر، بلڈپریشر اور ای سی جی کی رپورٹ مکمل نارمل نہیں، یہی وجہ ہے کہ نواز شریف کے تمام ٹیسٹ آج دوبارہ کیےجائیں گے۔
ہارٹ اسپیشلسٹ ڈاکٹر نعیم اپنی 3 رکنی ٹیم کے ساتھ آج نواز شریف کا دوبارہ چیک اپ کریں گے۔
ڈاکٹرز کے مطابق نواز شریف کی جیل واپسی ان کی صحت سے مشروط ہے اور ان کی مکمل صحت یابی کی اطلاع متعلقہ حکام کو دے دی جائے گی۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم کو مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا جس کے بعد 13 جولائی کو لندن سے وطن واپسی پر انہیں ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔
29 جولائی کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو طبیعت کی خرابی کے باعث ڈاکٹروں کی ہدایت پر اڈیالہ جیل سے پمز اسپتال منتقل کرکے کارڈیک سینٹر کے پرائیویٹ وارڈ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔
پمز اسپتال کا میڈیکل بورڈ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کا جائزہ لے رہا ہے جب کہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی میڈکل بورڈ سے رابطے میں ہیں اور اسپتال انتظامیہ کو ان کی پرانی دواؤں کے بارے میں آگاہ کر رہے ہیں۔