لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور نیب پراسیکیوٹر عدالت میں پیش، عدالت نے نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے ساتھ عدالت میں پش ہوئے اور کہا 6 ممبران پر مشتمل میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر عدنان کو بھی شامل کیا گیا، نواز شریف کے روزانہ صبح 11 بجے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں، ان کو شوگر، یورک ایسڈ، دل، جگر کی بیماریاں ہیں۔
میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ادویات روکنا ہونگی، ابھی مکمل تشخیص نہیں کر پائے، آخری ٹیسٹ کے دوران بون میرو کام کر رہے تھے، روزانہ پلیٹ لیٹس بنتے اور کم ہوتے ہیں، بورڈ 9، 11 اور 4 بجے نواز شریف کا چیک اپ کرتا ہے، ڈینگی ملک میں بہت پھیلا ہوا ہے، ہم نے ڈینگی کے ٹیسٹ بھی کئے۔
عدالت نے میڈیکل بورڈ کے سربراہ سے استفسار کیا نواز شریف کا وزن کم ہو رہا ہے ؟ جس پر ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا نواز شریف کا 2 سے 3 ماہ میں 5 کلو وزن کم ہوا ہے، پلیٹ لیٹس مسلسل گر رہے ہیں، اس کیلئے سٹیرائیڈز دینا ہونگے، بون میرو ٹیسٹ کرنا ہے مگر نواز شریف کی ہڈی میں سوئی نہیں لگا سکتے، کوئی نہ کوئی چیز نواز شریف کے پلیٹ لیٹس تباہ کر رہی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹر محمود ایاز سے استفسار کیا کیا نواز شریف آپ سے بات کرنے کے قابل ہیں ؟ آپ کی رپورٹ ہر کسی کیلئے اہم ہے، میڈیکل بورڈ کے معائنے کے بعد نواز شریف کی تازہ ترین رپورٹس پیش کریں۔ اشتر اوصاف علی ایڈووکیٹ نے کہا نواز شریف کی حالت انتہائی نازک ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دی۔
ادھر لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز کی فوری رہائی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ نیب پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت پر جواب جمع کروا دیا اور کہا مریم نواز نے والد کی بیماری کو جواز بنا کر درخواست دائرکی، مریم نواز کی درخواست ضمانت قابل سماعت نہیں، عدالت مریم نواز کی درخواست ضمانت خارج کرے۔