نواز شریف استعفی دیں 6 ماہ کیلئے قومی حکومت قائم کی جائے لیاقت جتوئی

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

لاڑکانہ (جیوڈیسک) قومی حکومت انتخابی اصلاحات اور کرپٹ سیاست دانوں اور بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کرکےنئے الیکشن کرائے عمران خان سمیت کسی نے رابطہ نہیں کیا ، اب چپ بیٹھنے کا وقت نہیں، اتوار کو مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف فوری طور پر استعفی دیں اور ملک میں چھ ماہ کیلئے قومی حکومت قائم کی جائے جو انتخابی اصلاحات اور کرپٹ سیاست دانوں اور بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کرکے ملک میں نئے الیکشن کرائے۔

عمران خان سمیت کسی جماعت کے سربراہ نے رابطہ نہیں کیا تاہم اب چپ بیٹھنے کا وقت نہیں، اتوار کو حیدر آباد میں ہم خیال دوستوں کا اجلاس طلب کیا ہے، جس میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت جتوئی کا مزید کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں لاہور میں انار کلی اور کراچی کے اردو بازار میں لاکھوں بیلٹ پیپر زچھاپے گئے، جو الیکشن سے دو روز قبل ان امیدواروں میں تقسیم کیے گئے جن کے ہارنے کا خدشہ تھا، جس کے ثبوت سامنے آچکے ہیں ، ڈی آر اوز اور آر اوز کو پیسوں کے عوض خریدا گیا۔

اس لیےنواز شریف سمیت چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ اور ارکان اسمبلی استعفے دیدیں، انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے واقعے میں بے گناہ نہتے افراد اور حاملہ خواتین کو مارا گیا، جمہوریت کے دعوے دار بتائیں کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جو بد ترین آمریت سے بھی زیادہ خراب ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر موجود سیاست دان کہہ رہے ہیں کہ دھرنے دینے والوں کا اسکرپٹ کہیں اور لکھا گیا ہے لیکن انہیں معلوم ہی نہیں کہ ملک کے عوام اب ان کے چہرے پہچان چکے ہیں، دھرنے کا اسکرپٹ اور کسی نے نہیں بلکہ عوام نے خود لکھا ہے۔

انہوں نے طاہر القادری اور عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کی بہتری اور نوجوانوں کے لیے سر گرم ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ سپریم کورٹ سمیت دیگرانتظامی ادارے اندرونی سلامتی کو دیکھتے ہوئے ملک میں چھ ماہ کیلئے قومی حکومت کا قیام عمل میں لائیں جو انتخابی اصلاحات اور کرپٹ سیاست دانوں اور بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کرکے ملک میں نئے الیکشن کرائے، لیاقت جتوئی نے کہا کہ عمران خان سمیت کسی جماعت کے سربراہ نے ان سے رابطہ نہیں کیا تاہم اب چپ بیٹھنے کا وقت نہیں، اتوار کو حیدر آباد میں ہم خیال دوستوں کو اجلاس طلب کیا ہے، جس میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔