اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے مجھے کیوں نکالا کے سوال کا تفصیلی تحریری جواب 27 سرکاری محکموں، اداروں کو ارسال کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما نظرثانی کیس کے تفصیلی تحریری فیصلے کی نقول صدر مملکت، وزیراعظم، الیکشن کمیشن کے سیکرٹریز کو بھجوائی گئی ہیں۔ فیصلے کی کاپی سینیٹ، قومی اسمبلی، چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو بھی بھجوایا گیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت، اٹارنی جنرل آف پاکستان، کابینہ ڈویژن، وزارت قانون، سٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھی پناما نظرثانی کیس کا فیصلہ بھجوایا گیا ہے۔
تحریری تفصیلی فیصلہ وزارت داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین ایس ای سی پی کو بھی ارسال کیا گیا ہے جبکہ وزارت دفاع کے ذریعے ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ایم آئی کو بھی عدالتی فیصلے کی نقول بھجوائی گئی ہیں۔
گورنر سٹیٹ بینک، پانچوں ہائیکورٹس، چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز کو بھی پاناما نظرثانی کیس کا تحریری تفصیلی فیصلہ بھجوایا گیا ہے۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے نواز شریف کی پاناما فیصلے پر نظرثانی درخواست کا فیصلہ 7 نومبر کو سنایا تھا۔