اسلام آباد (جیوڈیسک) العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے سلسلے میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتر بند کے ذریعے احتساب عدالت لایا گیا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج ملک ارشد نے کی اور اس سلسلے میں میاں نوازشریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں لایا۔
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتر بند کے ذریعے عدالت لایا گیا جب کہ اس موقع پر میڈیا کو بھی قریب آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر صحافیوں اور سیاسی رہنماؤں کو احتساب عدالت میں جانے سے روک دیا گیا جب کہ سینیٹر چوہدری تنویر، سعدیہ عباسی، بیرسٹر ظفر اللہ اور پرویز رشید کو بھی احاطہ عدالت میں جانے سے روک دیا گیا۔
پراسیکیوشن کے گواہ واجد ضیاء اور نیب ٹیم بھی ریکارڈ لےکراحتساب عدالت پہنچی۔
نوازشریف کو مختصر سماعت کے بعد واپس اڈیالہ جیل روانہ کردیا گیا جب کہ اس موقع پر کوریج کی اجازت نہ ملن پر میڈیا کے نمائندوں نے شدید احتجاج کیا۔
عدالت نے مختصر سماعت کے لیے بعد دونوں ریفرنسز کی مزید سماعت بدھ 15 اگست تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی ڈویژن بینچ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب شامل ہیں۔