سکھر (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے نواز شریف کے سندھ میں جلسے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی دیر کردی مہربان نے آتے آتے انہیں چار سال بعد سندھ یاد آہی گیا ہے۔
وزیراعظم جو اعلانات کررہے ہیں ان کو پورابھی کریں سندھ میں بننے والا موٹر وے مجھے تو دکھائی نہیں دیا اگر وہ ایکسپریس وے کو موٹر وے بنا رہے ہیں تو یہ کوئی مہربانی نہیں ہے لیکن خوشی ہے کہ عوام کا پیسہ عوام پر ہی خرچ ہو رہا ہے۔
سکھر کے غلام محمد مہر میڈیکل کالج میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ دیکھا جائے تو پنجاب کے مقابلے میں سندھ میں سہولیات نہ ہونے کے برابرہیں۔
قائد حزب اختلاف نے امریکی کانگریس میں پاکستان کو دہشتگردوں کا معاون ملک قرار دینے کے حوالے سے پیش کیے گئے بل پرکے حوالے سے پو چھے گئے سوال کے جواب میں ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کا ذمہ دار امریکیوں کو قرار دیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ 1980 میں ضیاء الحق کی غلطیوں کے باعث امریکںز افغانستان کے بہانے پاکستان میں داخل ہوئے اور ان کی وجہ سے آج ملک دہشتگردی کے عذاب سے دوچار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کی جانب سے اسلام آباد میں خواتین کے محفوظ نہ ہونے کے دیئے گئے بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ ان کا بیان نوازشریف کی تعریف ہے ملک کی 51 فیصد آبادی کو تحفظ فراہم نہ کرسکنے کی باتیں ناکامی کا ثبوت ہیں جس پر حکومت کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرلینا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاستدانوں کو اپنے کردارسے لوگوں کو متوجہ کرنا چاہیئے ان پڑھ لوگوں کی طرح گالم گلوچ سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ عوام ہمیں معتبر کرکے اسمبلیوں میں بھیجتے ہیں۔