اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت احتساب اور شفافیت میں یقین نہیں رکھتی، پیپلز پارٹی نے جے آئی ٹی رپورٹ پر وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگا، اگر کوئی سازش ہو رہی ہے تو بتایا جائے کون سازش کر رہا ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم حکمرانی کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں، نواز شریف کا رہنا نظام کے لیے خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے فضل الرحمان جلد وزیر اعظم کی حمایت چھوڑ دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان سمیت وزیر اعظم کے کچھ حمایتی رہ گئے، وزیر اعظم کی حمایت کرنے والوں کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔
الیکشن 2018ء کی تیاریوں کے حوالے سے بلاول کا کہنا تھا کہ جلد ہی منشور کو مکمل کر لیں گے، 2018ء کے منشور کو قوم کے سامنے پیش کریں گے۔
اگلےالیکشن میں پیپلز پارٹی کا اچھا رزلٹ ہو گا۔ اس سے قبل پارٹی کے سینئر رہنمائوں نے بلاول بھٹو کو ٹرین مارچ کی تجویز دے دی جس کا حتمی فیصلہ آصف علی زرداری کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماوں کی طرف سے تجویز دی گئی کہ نواز شریف پر دباو بڑھانے کے لئے گو نواز گو تحریک شروع کی جائے اور اس ضمن میں ٹرین مارچ کا مشورہ دیا گیا ہے۔
بعض سینئر رہنماؤں کی طرف سے دی جانے والی تجویز میں کہا گیا ہے کہ ٹرین مارچ کراچی سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد تک کیا جائے اور بلاول بھٹو زرداری ٹرین مارچ کی قیادت کریں۔ تجویز کے مطابق سندھ اور پنجاب میں ریلوے سٹیشنوں پر بلاول بھٹو استقبالی کارکنوں سے خطاب کریں گے۔
پارٹی قیادت نے گو نواز گو ٹرین مارچ کی تجویز پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا تاہم حتمی فیصلہ آصف علی زرداری سے مشاورت اور سکیورٹی پہلوئوں کا جائزہ لے کر کیا جائے گا۔