لاہور (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کے 6 ہفتے مکمل ہو گئے جس کے بعد وہ آج کوٹ لکھپت جیل منتقل ہوں گے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ نے 6 ہفتوں کی ضمانت دی تھی جس کی مدت آج رات 12 بجے ختم ہورہی ہے۔
سابق وزیراعظم افطار کے بعد جلوس کی شکل میں کوٹ لکھپت جیل جا کر گرفتاری دیں گے جب کہ جلوس کی قیادت مریم نواز کریں گی۔
ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نواز شریف کو شام پانچ بجے سے پہلے کوٹ لکھپت جیل پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے تنبیہ کی ہے کہ جلوس کی شکل میں جیل جانا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہو گا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے 7 مئی کی رات 12 بجے تک نواز شریف کو ضمانت دی گئی تھی تو وہ 5 بجے جیل کیوں پہنچیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا جیل جانے کے لیے پروگرام پہلے ترتیب دیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی تنظیم نے فیصلہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز والد سے اظہارِ یکجہتی جلوس کی قیادت کریں گی۔
ن لیگ کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مریم نواز اپنے والد کو رخصت کریں گی اور وہ والد کے ساتھ گاڑی میں موجود ہوں گی۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت کی مدت میں توسیع کی درخواست بھی مسترد کرچکی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ جتنا کٹھن فیصلہ ایک باپ کا بیٹی کا ہاتھ تھامے جیل جانے کا تھا، اتنا ہی کٹھن ایک بیٹی کا اپنے محبوب والد کو جیل چھوڑ کر آنا ہے لیکن میں جاؤں گی۔
انہوں نے کہا کہ مقصد قومی ہے جو باپ بیٹی کے رشتوں سے کہیں بڑا ہے لہٰذا قومی مقاصد قربانی مانگتے ہیں اور کارکنوں کے ساتھ ہوں گی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی صحت ٹھیک نہیں لیکن اس کے باوجود وہ جیل منتقل ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکن اظہار یکجہتی کیلئے ان کے ساتھ جیل تک جائیں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ افطار کے بعد جاتی امرا سے کوٹ لکھپت جیل تک جگہ جگہ کیمپ لگائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا کارکن متحرک ہے اور کارکن اپنی محبت سے نکل رہا ہے، پارٹی ان کی کال پر لبیک کہہ رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ افطار کے بعد نواز شریف جیل جانے کے لیے نکلیں گے، لاہور میں لیگی کارکنوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہوگا۔
ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نواز شریف کو شام 5 بجے سے پہلے کوٹ لکھپت جیل پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ جلوس کی شکل میں جیل آنا عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہو گا۔
یاد رہے کہ 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کو 6 ہفتوں کیلئے طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم کی ضمانت میں توسیع اور بیرون ملک علاج کیلئے جانے کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔
خیال رہے کہ نواز شریف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انہیں 24 دسمبر 2018ء کو گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا۔