کراچی (جیوڈیسک) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر کے خلاف میری مرضی سے نیب مقدمات نہیں بنائے گئے، میں کوئی چیئرمین نیب نہیں تھا کہ مقدمات بناتا، آصف زرداری پر مجھ سے پہلے 11 مقدمات قائم تھے، بھارتی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے 4 نکاتی فارمولا دیا تھا۔
پرویز مشرف نے کہا کہ میں نے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی سے کہا تھا اگر مسئلہ کشمیر اور سیاچن پر بات کرنی ہے تو ہی ملاقات ہوگی انہوں نے کہا وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف اور دیگر کیخلاف مقدمات کے حوالے سے کہا نیب نے میری مرضی سے مقدمات نہیں بنائے ، میں نیب کا چیئرمین نہیں تھا جو کیسز بناتا مجھ سے پہلے آصف زرداری پر 11 مقدمات تھے وہ 8 ریفرنسز میں بری ہو گئے۔
پرویز مشرف نے کہا مجھے نہیں معلوم ایم کیو ایم ’’ را‘‘ سے فنڈنگ لیتی ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو آرمی ہاؤس کے ڈرائنگ روم میں بٹھا کر بتایا تھا ان کی تنظیم پر دہشتگرد ہونے کا الزام لگ چکا ہے،انہوں نے کہا دہشتگردوں کے علاوہ کرپٹ عناصر کیخلاف بھی آپریشن ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا میرے زمانہ طالب علمی میں جماعت اسلامی کی ذیلی تنظیموں کے پاس اسلحہ ہوتا تھا اب بھی ان کے پاس اسلحہ ہوتا ہے، ایک سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ الطاف حسین کو آرمی، فوج اور رینجرز کے خلاف نازیبا زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے۔