مسرور نواز اور کچھ ٹی وی اینکر‎

Journalism

Journalism

تحریر : محمد یعقوب غازی
میں دوتین دنوں سے لکھنا چاہ رہا تھا لیکن نہیں لکھ سکا اب حاضر خدمت ہوں۔۔ پرانے وقتوں میں کسی بھی پیشہ کے مسند پہ اسے بٹھایا جاتا جو تجربہ کار ہوتا اور کسی ماہر استاذ کے پاس بیٹھ کر کچھ سیکھا ہوتا۔ چاہے وہ حکمت کا پیشہ ہو یا کوئی ہنر جیسے تیاری لباس، کمہاری، تزئین لباس، ظروف سازی، ملمع کاری،تیارئ خوراک، قصابی، نان بائی، مرصع کاری، آئینہ سازی ،مصوری، جلد سازی، غوطہ خوری، فنون لطیفہ، سواری، بار برداری ،کشتی رانی وغیرہ ۔ اور ہر شخص اپنے اپنے کام انکو سونپتا جو اس پیشہ میں ماہر ہوتا تجربہ کار ہوتا وقت کے ساتھ تقریبا ہر پیشہ نے ترقی کی اور باقاعدہ اسکا نصاب ماہرین کی نگرانی میں طے ہوا اور اسے پڑھایا جانے لگا۔

کیا مصوری کیا کشتی رانی۔ لیکن بد قسمتی سے صحافت کے شعبہ میں ایسی کوئی ترقی نہیں ہوئی یہاں وہ کامیاب ہے جو حد درجہ چرب اللسان ہو ، اورتسلسل کے ساتھ منہ پھٹ ہو، انتہاء درجہ کا بدتمیز ہو ،مکار ہو تعصب سے بھرا ہوا ہو ۔جس کے جانچنے کے پیمانے مختلف ہوں ،اور جو اسلام سے بیزار ہو ، جو کسی کی پگڑی اچھالنا خوب جانتا ہو ۔ ( مشتے از خروارے ) نمونے کے طور پرپیش خدمت ہے شاہزیب خانزادہ جیو نیوز کے اینکر ہیں جس نے پڑھا تو Electronics Engineering چونکہ اپنے فن میں زیرو تھا شاید اسی لئے صحافت جوائن کرلی ۔ جسے آج تک ایم کیو ایم کے جیتنے والے ایم این اے اور ایم پی ایز پر اتنا دھاڑتے چیختے نہیں دیکھا گیا جو اپنی تقریروں میں پاکستان سے نفرت کا اظہار کرتے رہے۔

Pakistan

Pakistan

اگر مادر پدر آزاد بلاول بھٹو یہودیوں کو اپنا بھائی کہیں تو محب وطن ہونے پر آنچ نہ آئے اور ہندؤں کے مندر میں پوجا پاٹ کریں تو محب وطن جبکہ پاکستان کی بنیادوں چھ لاکھ شہیدوں کا خون بھرا گیا تھا اور کہا گیا تھا پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الااللہ ۔ لیکن اہلسنت والجماعت کے اکلوتے ایم پی اے مولانا مسرور نواز جھنگوی کے جیتنے پر تو جیسے نیشنل ایکشن پلین فیل ہوتا نظر آیا جبکہ انہوں اتنے ووٹ لئے کہ تمام جماعتیں بشمول مسلم لیگ نون ملکرمولانا کے خلاف ایک کینیڈیٹ لے آتیں تو بھی مولانا مسرور نواز کا جیتنا یقینی تھا۔

جبکہ مولانا مسرور نواز صاحب کے والد محترم اپنے بیانات میں ایک اصولی بات کرتے رہے کہ اگر میرا مقابل فرقہ سمجھتا ہے کہ میں انکے ساتھ زیادتی کر رہا تو وہ عدالت میں رٹ دائر کرے میں عدالت عالیہ میں اپنا مؤقف رکھتا ہوں اگر عدالت عالیہ میں اپنا مؤقف ثابت نہ کرسکوں تو مجھے جو سزا دےمنظور ہے، اسکا مطلب صاف ظاہر ہے وہ پاکستان کی عدالت کو ماننے والے اور محب وطن تھے ۔اور اہلسنت کے موجودہ قائد مولانا محمد احمد لدھیانوی بارہا دفاع پاکستان ریلیوں میں اپنے مؤقف کو واضح کر چکے۔

میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ نیشنل ایکشن پلین ایسے لوگوں کے خلاف کیوں نہیں جو کڑوڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کرتا ہے جو نفرت کی آگ کو بھڑکاتا ہے ۔نیشنل ایکشن پلین کو مساجد کے مناروں پہ لگے سپیکر تو نظر آئے جو جھٹ سے اترگئےجنکی آواز بمشکل سینکڑوں لوگ سنتے تھے لیکن دن دہاڑے چیختے چلاتے نفرت بھڑکاتے کڑوڑوں مسلمانوں کے سامنے شاہزیب خانزادہ جیسے اینکر نظر نہیں آتے اس جیسے اینکرو ں کی نفرت انگیز ٹاک شوز کی وجہ سے کتنے محب وطن پاکستانیوں کی دل آزاری ہو رہی ہے اور کتنے محب وطن ہونگے جو نفرت کے راستوں پہ جا چکے ہونگے۔

M Yaqoub

M Yaqoub

تحریر : محمد یعقوب غازی
اسلام آباد