لاہور (جی پی آئی) جماعت اسلامی پنجاب کے سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے واہگہ بارڈرپر ہونے والے خود کش حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی ”گھرکی” ہسپتال میں عیادت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پنجاب فاروق چوہان اور الخدمت فائونڈیشن کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجودتھی۔نذیر احمد جنجوعہ نے واہگہ بارڈر لاہور میں ہونے والے خود کش حملے پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں ہونے والے دھماکے میں60سے زائد افراد کی ہلاکت اور دوسو سے زائد کازخمی ہونا انتہائی قابل مذمت اور تشویش ناک امر ہے۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت امن قائم کرنے میںناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ دشمن قوتیں پاکستان کی سلامتی اور بقاء کے خلاف متحد ہوچکی ہیں۔راء سی آئی اے اور موساد گھنائونی سازش کے تحت ملکی حالات خراب کررہی ہیں۔جب تک امریکی جنگ سے باہر اور ریمنڈڈیوس نیٹ ورک کا خاتمہ نہیں کیاجاتا وطن عزیز میں امن کاخواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔امریکی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ عملاً پاکستان کے گلی محلوں تک پہنچ چکی ہے۔اس جنگ میں اب تک پاکستان کے50ہزار سے زائدافراد لقمہ اجل اور معیشت کو100ارب ڈالر سے زائد کانقصان ہوچکا ہے۔سوالیہ نشان یہ ہے کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کی ممکنہ وارننگ کے باوجود حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے۔
دریں اثناء امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خود کش حملے کی شدیدمذمت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک دشمن بیرونی قوتیں سازشوں میں مصروف ہیں۔ان قوتوں کو پہلی ایٹمی اسلامی ریاست پاکستان کا وجود برداشت نہیںہے۔مشرف کی بزدلانہ پالیسیوں کا خمیازہ پوری پاکستانی قوم آج تک بھگت رہی ہے۔سانحہ واہگہ بارڈر کے افسوس ناک واقعہ کی فوری تحقیقات کراتے ہوئے اصل ذمہ داران کوگرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایاجائے ۔