طبی ماہرین کے مطابق جن لوگوں کے درمیان صحت بخش اور محبت بھرے تعلقات قائم ہوتےہیں ان میں دل کی بیماریوں کے امکانات نہ ہونے کے برابر رہتے ہیں۔ امریکا میں وینڈربلٹ ہارٹ اینڈ ویسکولر انسٹیٹیوٹ کی کارڈ یولوجسٹ جولی ڈیمپ کا کہنا ہے کہ خوشگوار قریبی تعلقات کے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ بعض ماہرین کا اس بارے میں کہنا ہے کہ جو لوگ شادی شدہ ہوتے ہیں یا جن کے درمیان قریبی صحت بخش تعلقات ہوتے ہیں وہ سگریٹ نوشی سے پرہیز کرتے ہیں، جسمانی طور پر زیادہ چست ہوتے ہیں اور ان کی زندگیوں میں ڈپریشن اور مشکلات کا عمل دخل بہت کم ہوتا ہے۔ ایک نظریہ یہ بھی پیش کیا جاتا ہے کہ محبت میں گرفتار افراد کے جسموں میں ایسی اعصابی ہارمونی تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں جو دورانِ خون نظام سمیت پورے جسم پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔ بعض مخصوص ہارمونز کی سطح میں کمی یا سطح سے بڑھ جانے سے ڈپریشن اورپریشانی کی سطح بھی گھٹتی اور بڑھتی رہتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے پاس محبت بھرے خوشگوار تعلقات کی وافر مقدار ہے ان کے کارڈیو ویسکولر سسٹم پر اس کے اچھے نتائج واضح ہوتے ہیں اور وہ لمبےعرصے تک صحتمند زندگی گزارنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی ماہرین کئی جائزوں سے معلوم کر چکے ہیں کہ خوشگوار اور محبت بھرے تعلقات صحت پر مثبت نتائج ڈالتے ہیں جبکہ منفی سوچ سے صحت خراب ہوتی ہے۔