صدر آصف زرداری نے ضرورت پڑنے پر کوئٹہ میں فوج طلب کرنے اور ٹارگٹڈ آپریشن کا اشارہ دے دیا جبکہ وزیر اعظم نے چھ رکنی پارلیمانی وفد آج کوئٹہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر مملکت نے گورنر بلوچستان ذوالفقار علی مگسی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے جس میں بلوچستان بالخصوص کوئٹہ میں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق صدر زرداری کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت ہے تو کوئٹہ میں فوج کو طلب کر کے ٹارگٹڈ آپریشن کئے جائیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی گورنر اور چیف سیکریٹری بلوچستان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کوئٹہ میں پانچ رکنی وفد بھی بھیجنے کا اعلان کیا ہے جس میں قمر زمان کائرہ، میر ہزار خان بجارانی، مولا بخش چانڈیو، سینیٹر صغری امام، یاسمین رحمان اور ندیم افضل چن شامل ہوں گے۔ وفد کوئٹہ کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ مرتب کر کے وزیراعظم کو پیش کرے گا۔ پارلیمانی وفد متاثرہ افراد کے لواحقین اور صوبائی حکام سے ملاقاتیں بھی کرے گا۔