اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ کیس کی سماعت کے دوران اگر وزیر اعظم کی ضرورت محسوس ہوئی تو انہیں بھی بلائیں گے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سماعت کے دوران کہا کہ درخواست گزاروں کی جانب سے جو ثبوت عدالت میں پیش کرنے کی ذمہ داری لی گئی تھی وہ انہوں نے پوری کر دی اب بار ثبوت شریف فیملی پر ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہم سب فریقین کو سن کر فیصلہ کریں گے کہ عدالت نے کیا کرنا ہے ۔ جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف سنجیدہ الزامات ہیں جس پر وہ نااہل ہوسکتے ہیں۔
نواز شریف پر الزامات ہیں ، یہ کوئی انا یا ذات کا مسئلہ نہیں انہیں عدالت میں طلب کیا جائے اور سوالوں کے جواب طلب کئے جائیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ کیس میں شامل تمام گواہوں کو طلب کیا جائے گا اور ضرورت پڑی تو ان سے سوالوں کے جواب بھی طلب کئے جائیں گے۔