واشنگٹن (جیوڈیسک) اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو امریکہ شام میں مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔
جمعے کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر نے گزشتہ رات شامی فوج کے ایک ہوائی اڈے پر امریکہ کے میزائل حملوں کا دفاع کیا۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر امریکہ اب مزید خاموش تماشائی نہیں رہ سکتا اور ان ہتھیاروں کو روکنا امریکہ کے اپنے “وسیع تر مفاد” میں ہے۔
نکی ہیلی نے کہا کہ امریکہ نے گزشتہ رات “بہت ہی نپا تلا قدم” اٹھا یا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ان کا ملک شام میں مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ مزید کارروائیوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت اور ان کے اتحادی اب تک شام کے بحران کے سیاسی حل کی کوششوں کو سنجیدہ نہیں لے رہے تھے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری ان کوششوں کو آگے بڑھائے۔
نکی ہیلی نے بشار الاسد کے دو بڑے اتحادیوں – شام اور ایران –پر زور دیا کہ وہ شامی حکومت کا محاسبہ کریں اور جنگ بندی کی شرائط پر اس سے عمل کرائیں۔