مظفر آباد (جیوڈیسک) وادی نیلم کے دور افتادہ گاؤں لیسوا میں سیلابی ریلا 20 افراد کو بہا لے گیا۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر کا کہنا ہے مرنے والوں میں 11 تبلیغی جماعت کے ارکان بھی شامل ہیں۔ خاتون سمیت 2 لاشیں مل گئیں۔ گھروں، دکانوں اور مساجد سمیت کل 100 سے زائد عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں راشن اور خیمے پہنچا دیئے گئے ہیں۔ امدادی کارروائیوں میں ایس ڈی ایم اے کے اہلکاروں سمیت پاک فوج کے دو ہیلی کاپٹر اور 50 جوان بھی شامل ہیں۔
سیلابی ر یلے نے قیامت ڈھا دی، وادی نیلم میں گزشتہ رات بارش کے بعد لیسوا نالے میں طغیانی آ گئی۔ بپھرا پانی لیسوا گاؤں کے باسیوں پر غضب بن کر ٹوٹا۔ درجنوں گھر، مقامی بازار سمیت مسجد ریلے میں بہہ گئیں۔ پوری وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔
ٹوٹی سڑکیں، دشوار راستے، سیلاب، بارش اور سخت موسم کے باعث درست اعداد و شمار حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ریلے میں متعدد دکانیں اور مکانات کے منہدم ہونے کا خدشہ ہے۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادرمتاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی نگرانی کے لئے روانہ ہو گئے۔
ایس ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔ ادھر سانحہ نیلم کے باعث پاک فوج کے ذیلی ادارے ایس سی او کی جیپ ریلی منسوخ کر دی گئی ہے۔ سیکٹر کمانڈر ایس سی او آزاد کشمیر وادی نیلم پہنچ گئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ایس سی او میجر جنرل علی فرحان نے فائبر فوری مرمت کرنے کی ہدایت کر دی ہے، ایس سی او کے آفیسران مواصلاتی رابطے بحال کرنے کے لیے ٹیم کے ساتھ لیسوا میں موجود ہیں۔ مظفرآباد لینڈ سلائیڈنگ سے کٹنے والی فائیبر جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔