نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ پانچ ماہ سے بند

Neelum-Jhelum

Neelum-Jhelum

اسلام آباد (جیوڈیسک) قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر زاہد خان کے زیر صدارت ہوا جس میں پاور سیکٹر کے مختلف منصوبوں پر جاری پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ نیلم جہلم منصوبے پر کام فنڈز کی کمی کے باعث بند ہے۔

منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی کو بروقت ادائیگی نہیں کی گئی جس پر کمپنی نے حکومت کو ایک ارب روپے کو نوٹس بھجوایا ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اراکان نے کہا کہ نیلم جہلم پن بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبے شفاف نہیں ہے۔

ٹرانسمیشن لائن کے منصوبے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی، اس کو ختم کیا جائے جبکہ چین کے ساتھ توانائی کے منصوبوں پر قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے۔ چینی کمپنیوں سے بیس سے پچاس فیصد سود پر معاہدے کئے جا رہے ہیں۔

اجلاس کے دوران وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ چینی کمپنیوں کے منصوبوں کے حوالے سے چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر حتمی فیصلے ہونگے۔ رولز کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ واپڈا اور متعلقہ محکموں میں پچاس فیصد خالی آسامیوں پر بھرتی کے لئے وزیراعظم نے رضا مندی ظاہر کی ہے۔ وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس میں ملازمتوں کے لئے بھرتی کی اجازت دیدی جائے گی۔