کراچی:جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا خلوص اور نیک نیتی ہی مدارس کا سب سے بڑاہتھیارہے،بے لوث ہوکر تعلیم وتعلم میں مصروف مدارس پوری قوم کا فخر ہیں ،پروپیگنڈوں سے مدارس کی ساکھ کو نقصان پہچانے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیںہوںگی، مدارس کا نظام تعلیم وامتحان شفاف اور عصری اداروں کیلئے قابل تقلید ہے، افسوس عصری اداروں کو لاوارث چھوڑنے والے حکمرانوں کو مدارس میں اصلاحات کی فکر ہے۔ان خیالات کا اظہار اتوار کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں جاری ششماہی امتحانات کے موقع پر امتحان گاہ کے دورے کے بعد اساتذہ وطلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا
مفتی محمد نعیم نے کہاکہ نائن الیون کے بعد اسلام کے دفاعی قلعے مدارس دینیہ کے خلا ف اپنو غیروں نے بھر پور کوششیں کیں لیکن اللہ کے فضل وکرم سے سے مدارس کو ان شرپسند عناصر کے شر سے اللہ نے محفوظ رکھا، خلوص اور نیک نیتی ہی مدارس کا سب سے بڑا ہتھیار ،اور گذشتہ سالوں سے مدارس کے خلاف آئے روز نت نئے پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں مگر اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہر سال مدارس میں تعلیم کیلئے آنے والے طلبہ میں اضافہ ہورہاہے ، دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم کیلئے طلبہ مدارس کا رخ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سابق ڈکٹیٹر نے مدارس کے خلاف پروپیگنڈہ کیا لیکن اس کے کچھ ہاتھ نہیں آیاموجودہ حکومت بھی ڈکٹیٹر کے نقش قدم پر چلنا چاہتی ہے،انہوںنے مزید کہاکہ مدارس کے امتحانات کا نظام صاف اور شفاف نقل کے رجحان سے مبرا ہے دیگرتعلیمی اداروں کیلئے قابل تقلید ہے اور اساتذہ کنٹرول اور محنت قابل دید ہے، انہوں نے کہاکہ سرکاری تعلیمی اداروں کو لاوارث چھوڑکر حکومت مدارس میں اصلاحات کی فکرمیں ہے
اس موقع پر اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہا کہ جس قدر آپ بڑے بڑے اکابرین کا نام سنتے ہیں انہوں نے ایک مشن اور ایک نظریہ کیلئے زندگی گذاری ان کی سیاست بھی نظریہ کی سیاست اور ساری زندگی اللہ کی رضاء کیلئے تھی ، انہوںنے کا صحابہ کرام اور ہمارے اسلاف بھی نازک اور مشکل ترین حالات میں تھے مگر موجودہ وسیع تر تناظر میں جبکہ عالم کفر ان کے خلاف عالمی سطح پر اس طرھ متحد نہیں ہوا جس آج ہے اب تمام عالم کفر اسلا م کے خلاف دو طرح کی یلغار کررہاہے نظریاتی واعتقادی اور مادی ظاہری قوت اور اس کیلیے کفر کی تمام طاقتیں یکجاں جن سے مقابلہ کرنا ہر مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے۔