کراچی (جیوڈیسک) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی میں فوجی افسر کو شامل کرنا بہت خطرناک ہو گا، دشمن ملک سے جنگ کے بعد کوئی مذاکرات ہوں تب فوج اس میں شریک ہوتی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے ایک بیان میں کہا کہ فوج کا کام حکومت کے احکامات پر عمل کرنا ہوتا ہے، آپ فوج کے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی نئی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں،مذاکرات ناکام ہو گئے تو فوج کو شامل کرنے کے نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اگر بہت ضروری ہے تو کسی ریٹائرڈ فوجی کو مذاکراتی کمیٹی میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد 60 ہزار پاکستانیوں کے قاتل ہیں، دہشت گردوں کے ساتھ فوج کو اعلانیہ بٹھانا ستم ظریفی ہو گی، حکومت خود مذاکرات کرے یا کمیٹی، اعتراض نہیں۔
خورشید شاہ نے ایف سی کے سپاہیوں کے قتل کی سخت مذمت کی۔