اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی اور بد امنی کی بہت بھاری قیمت ادا کر چکا ہے۔ امن کے بغیر ملک کو ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار کرنا ممکن نہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف سے طالبان اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کمیٹی ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ہر قسم کی دہشت گردی سے پاک کر کے عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا اور امن قائم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
عالمی برادری میں اپنا تشخص بحال کرنے اور عوام کی زندگیوں میں خوشگوار انقلاب لانے کیلئے امن کا قیام نا گزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعظم یہ میرا آئینی، دینی، قومی، اخلاقی اور انسانی فریضہ ہے کہ میں آگ اور خون کا سلسلہ بند کر کے ملک اور عوام کو امن دوں اپنی یہ ذمہ داری نبھانے میں کوئی کوتاہی نہیں کروں گا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ فیصلہ سازی کے نئے مرحلے میں بھی کمیٹیوں کی بھی باہمی مشاورت، رہنمائی اور رابطہ کاری کی ضرورت رہے گی۔ وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے وزیر اعظم کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ قیام امن کے اس مشن میں ہم پوری طرح آپ کے ساتھ ہیں اور اس کار خیر میں اللہ کی مدد بھی آپ کے شامل حال رہے گی۔
انہوں نے اتفاق کیا کہ مذاکرات کے نئے مرحلے میں فیصلہ سازی کے عمل کو موثر بنانے کے لئے نئی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کی ذاتی رہنمائی، دلچسپی اور نیک نیتی پر مبنی کوششوں کی وجہ سے معاملات میں بہتری آئے ہے اور انشا اللہ ملک امن سے ہمکنار ہو گا۔
قبل ازیں حکومتی کمیٹی کے کوآرڈینٹر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے گزشتہ روز اکوڑہ خٹک میں دونوں کمیٹیوں کی ملاقات کے بارے میں وزیر اعظم کو بریفنگ دی۔
ملاقات میں طالبان مذاکرتی کمیٹی کے طرف سے پروفیسر محمد ابراہیم اور مولانا یوسف شاہ نے شرکت کی جبکہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی طرف سے عرفان صدیقی، میجر( ریٹائرڈ ) عامر، رستم شاہ مہمند اور رحیم اللہ یوسفزئی نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔