اسلام آباد (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں ہونے والے کور کمانڈر کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج ملک کودرپیش اندرونی وبیرونی خطرات سے نمٹنے کیلیے پوری طرح تیارہیں، فوج طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتی ہے تاہم کسی بھی دہشت گرد کارروائی کا بھرپور جواب دیاجائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرقیادت جی ایچ کیو میں ہونے والی 172 ویں کورکمانڈرز کانفرنس میں مسلح افواج کے پیشہ وارانہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانفرنس کے شرکا نے موجودہ اندرونی اور بیرونی سلامتی کی صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا۔
عسکری ذرائع کے مطابق کورکمانڈرزکانفرنس میں مختلف طالبان کے ساتھ امن مذاکرات، بھارت کے ساتھ ملنے والی سرحد اور قبائلی علاقوں کی تازہ ترین صورتحال کے ساتھ ساتھ افغانستان سے 2014 کے اواخر تک نیٹو افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے سیزفائر کی حالیہ خلاف ورزی پربھی غور کیاگیا۔ فوجی قیادت کا کہنا تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر کسی بھی جارحیت کابھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے معاملے پر غور کے دوران اعلیٰ فوجی قیادت کا کہنا تھا کہ پاک فوج قیام امن کے لیے ہونے والے مذاکرات کی حمایت کرتی ہے۔