ترکی (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی ایک ایسا ملک ہے کہ جو اپنے علاقے کے مسائل میں مداخلت کر سکتا ہے اور علاقے کی بقا کے لئے ضروری ہر طرح کی تدابیر کو عملی شکل دے سکتا ہے۔
صدر ایردوان نے کل ضلع کیسری میں ایرجیئس یونیورسٹی کے تعلیمی سال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ 15 جولائی 2016 کے حملے کے اقدام کے بعد اختیار کردہ تدابیر نے یونیورسٹیوں کو دہشت گرد عناصر سے پاک کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، کوئی بھی مہذب حکومت اپنے تعلیمی اداروں میں دہشت گردی کو پھلنے پھولنے کا موقع نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی جمہوری ملک میں دہشتگردی کے پروپیگنڈے کو فکری آزادی کے طور پر قبول نہیں کیا جاتا لہٰذا ترکی بھی اسے قبول نہیں کرے گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ہر شعبے کی طرح ہم یونیورسٹیوں میں بھی واحد شکل کے خلاف ہیں ہم یونیورسٹیوں میں بھی معاشرے میں موجود رنگا رنگی کے اظہار کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔
ترکی کی طرف سے علاقے میں دہشتگردی کے خلاف جاری آپریشنوں کا بھی جائزہ لیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہم ایک ایسا ملک ہیں کہ جو شام سے عراق تک علاقائی مسائل میں مداخلت کر سکتا ہے اور علاقے کی بقا کے لئے ہر طرح کی تدابیر اختیار کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بیک وقت مذاکراتی میز پر بھی ہیں اور فیلڈ میں بھی۔ ہم نے نہ تو مذاکراتی میز کو کسی کے حوالے کیا ہے اور نہ ہی فیلڈ کو کیوں کہ جو جدوجہد ہم کر رہے ہیں اس میں نہ تو فیلڈ کوکسی کے حوالے کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی مذاکراتی میز کو۔
صدر رجب طیب نے یونیورسٹی کی نئی عمارتوں کے یونیورسٹی کے لئے خیر و برکت کا وسیلہ بننے کی تمنا کا اظہار کیا اور نئے تعلیمی سال میں یونیورسٹی کے عملے اور طالبعلموں کے لئے کامیابیوں کی دعا کی۔