مذاکرات پر حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے: خورشید شاہ

Khurshid Shah

Khurshid Shah

اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں مسلم لیگ ق اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال، قومی اسمبلی میں قانون سازی، وزیر داخلہ کے طالبان سے کرکٹ کھیلنے کے بیان پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا کل مطالبہ کیا۔

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں بتایا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات پر حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، حکومت مشترکہ اجلاس بلانے کا آج نوٹیفکشن جاری کرے۔ وزیراعظم سینیٹ میں نہیں آتے اس لئے مشترکہ اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر کے بعد اپوزیشن اپنا لائحہ عمل دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان ہمارے گلے کاٹ رہے ہیں اور وزیر داخلہ ان سے کرکٹ میچ کھیلنا چاہتے ہیں۔ چوہدری نثار علی خان کے بیان کے خلاف تحریک التواء قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے، چوہدری نثار وضاحت کریں کہ وہ طالبان کے ساتھ کرکٹ ڈپلومیسی چاہتے ہیں، طالبان کونسی اسٹیٹ کا حصہ ہیں جن سے حکومت کرکٹ ڈپلومیسی چاہتی ہے۔

جنرل ضیاء نے بھی بھارت سے کرکٹ ڈپلومیسی شروع کی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی ہُک مار کر اسکور برابر کر دیا ہے۔