پشاور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی دشمنوں سے خطرات لاحق ہیں اور اگر موجودہ مسائل کا مذاکرات سے حل نہ نکالا گیا تو عوام کے پاس جانا پڑے گا۔
پشاورمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت اور دھرنا دینے والوں کے پاس مذاکرات کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں اور اگر مذاکرات سے مسائل حل نہ ہوئے تو عوام کے پاس جانا پڑے گا جب کہ تیسری قوت کے پاس مسئلے کا کوئی حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کی راہ میں مغرب،اشرافیہ، امرا اوربعض دینی حلقے بھی رکاوٹ ہیں جب کہ قوم کو لوٹنے والے نام نہاد تعلیم یافتہ لوگ ہی ہیں جنہوں نے تعلیم کا طبقاتی نظام بنا کرقوم کو دانستہ طورپرتقسیم کیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں پولیو مہم کو سب سے بڑا نقصان امریکا نے پہنچایا، ہزارہ ڈویژن میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ایجنٹ بنا کر جعلی پولیو مہم چلائی گئی جس کی وجہ سے پولیو مہم متاثر ہورہی ہے، ڈاکٹر شکیل اور ان کے ساتھ ملوث لوگوں کو بے نقاب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسلکی اختلافات اپنی جگہ لیکن سب کو مل کرپاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہے اور اگر اسلامی نظام قائم ہوا تو 5 مہلک بیماریوں کا علاج ریاست کی ذمے داری ہوگی، پاکستان میں مسلح سیاسی اورمعاشی دہشت گردی ہے اور پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کرنا دہشتگردی کا بہت بڑا واقعہ تھا، بتایا جائے کہ ملکی نظریے کو ختم کرنے والے دینی علما تھے یا سیاسی رہنما؟۔