مذاکرات کیلئے قیدیوں کی رہائی کی شرط، طالبان نے فہرست تیار کر لی

Taliban

Taliban

پشاور (جیوڈیسک) حکومت سے مذاکرات کیلئے طالبان کا مجوزہ ایجنڈا۔ طالبان نے ملک بھر کی جیلوں میں بند اپنے ساتھیوں کی فہرست بھی تیار کر لی۔

ذرائع کے مطابق مطالبات کو کالعدم تحریک طالبان کے تین روز سے جاری اجلاس میں حتمی شکل دی گئی۔ کالعدم تحریک طالبان نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے بجائے شریعت نافذ کی جائے، ملک سے سودی نظام کے خاتمہ کیا جائے، قبائلی علاقوں سے فوج کا انخلاء اور ملٹری چیک پوسٹیں ختم کی جائیں۔

قیدیوں کی رہائی اور تبادلہ کیا جائے، طالبان بھی قیدیوں کو رہا کریں گے۔ کالعدم تحریک طالبان کے خلاف تمام مقدمات ختم کئے جائیں۔ فوجی آپریشن کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں امریکا سے تعاون ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کیا جائے، پاکستان میں ڈرون حملے بند کئے جائیں۔

امیر اور غریب کے یکساں حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ذرائع کے مطابق طالبان نے پاکستان بھر کی جیلوں میں قید اپنے ساتھیوں کی فہرست بھی تیار کر لی ہے جس کے مطابق قیدیوں کی کل تعداد چار ہزار سات سو باون ہے، خیبر پختونخوا میں نو سو اٹھاون، سندھ کی جیلوں میں ایک ہزار ایک سو اکانوے، پنجاب میں سات سو بیاسی، بلوچستان میں آٹھ سو ستر اور فاٹا میں نو سو اکیاون طالبان قیدی موجود ہیں۔

فہرست میں ایسے قیدی بھی شامل ہیں جن کو پھانسی کی سزا ہو چکی ہے۔ طالبان کی فہرست میں سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل میں گرفتار ممتاز قادری کا نام بھی شامل ہے۔