اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات پرویزرشید نے کہاہے کہ مذاکرات کے معاملے پر کوئی سپر کمیٹی نہیں بنائی گئی۔ وزیراعظم مذاکراتی عمل کی نگرانی کرتے ہیں۔
چوہدری نثار فوکل پرسن ہیں۔ دہشت گرد ریاست کے اندر ریاست بنانے کی خواہش رکھتے ہیںاور قوم پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں جو کسی صورت نہیں ہونے دیںگے۔ ہم دہشت گردوں کو بندوق کے ذریعے عوام کوکنٹرول کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ایوان اقبال لاہورمیں سینئر صحافیوں، کالم نگاروں، ایڈیٹروں، دانشوروں اور اینکر پرسنز سے ملاقات میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب کو مل کر کوششیں کرنا ہوںگی۔
قیام امن کے لیے وفاق کے ساتھ صوبائی حکومتوں کی ذمے داریاں بڑھ گئی ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صحافیوں کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔ حکومت نے 7 ماہ میں جو کام کیے ان کا برسوں میں تصور نہیں کیا جاسکتا تھا۔ ڈالرکی قیمت میں کمی سے عام آدمی کوفائدہ ہوا۔
حکو مت میڈیا پر پابندیوں کے زمانے کو دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتی۔ پیمرا رولز کے تحت وہ ٹی وی چینلز جن کی بنیاد پاکستان میں ہے وہ نشر یات کا 10فیصد غیر ملکی پروگرام بھی دکھا سکتے ہیں اور جن کے ہیڈآفس ملک سے باہرہیں وہ 100 فیصد غیر ملکی مواد نشر کرسکتے ہیں۔