لاہور (جیوڈیسک) وزیراعظم کے خصوصی مشیر اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات کا دروازہ مکمل طور پر بند نہیں کیا گیا، کھڑکی کھلی ہے، مذاکرات سے معاملات سلجھ گئے تو اچھی بات، نہیں تو فورسز کو کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔
دنیا نیوز کے دورے کے موقع پر حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے بتایا کہ مذاکرات میں تعطل آیا ہے جو مذاکرات کرنا چاہے گا اس سے مذاکرات ہوں گے اور تشدد کرنے والوں کے خلاف کارروائی۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت کی پالیسی واضح ہے، طالبان کو بیک ڈور اور فرنٹ ڈور ہر طرف سے ایک ہی پیغام جا رہا ہے۔ وزیراعظم کے خصوصی مشیر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے پہلے غیر مشروط سیزفائر کرنا ہو گا پھر بات آگے بڑھے گی۔
انھوں نے واضح کیا کہ مذاکرات سے معاملات سلجھ گئے تو اچھی بات، ورنہ فورسز کو کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ وزیر اعظم کے خصوصی مشیر عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان مزید دہشت گردی برداشت کرنے کو تیار نہیں ، پورے ملک میں حکومت کی رٹ قائم کی جائے گی۔