نوشہرہ (جیوڈیسک) طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل آئندہ 2 روز میں دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ نوشہرہ میں جمعیت علما اسلام (س) کے زیر اہتمام جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی بات ہو تو کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑا کر دیا جاتا ہے، فریقین جنگ کے بجائے مذاکرات پر توجہ دیں کیونکہ دشمن چاہتے ہیں کہ فوج اپنے ہی لوگوں پر حملہ آور ہو جائے تاہم ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لئے پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ طالبان کی طرف سے نہ تو کوئی تخریب کاری کی گئی اور نہ ہی اس کی ذمہ داری قبول کی تاہم مذاکرات میں رکاوٹوں کے باوجود امن کے لئے پرامید ہیں۔
مولانا سمیع الحق نے شکوہ کیا کہ سب ایک پیج پر ہیں تو امن کی حمایت کیوں نہیں کی جاتی، حکومت اور طالبان دونوں جانب سے قیام امن کے لئے صبر و تحمل سے کام لینا ہو گا۔ جلسے سے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ باطل قوتیں مدارس پر حملہ آور ہو رہی ہیں اور ان قوتوں کی کوشش ہے کہ یہ ہمیں غلام بنا کر رکھیں جبکہ مشرقی تہذیب پر حملہ کر کے ہماری حیا چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔