کھٹمنڈو (جیوڈیسک) سات اعشاریہ نو کی شدت سے آنے والے زلزلے نے پورے نیپال میں تباہی کی نئی داستان رقم کر دی ہے۔ کثیر المنزلہ عمارتیں، مندر اور تاریخی مینار جو کل تک نیپال کی شان تھے ہولناک زلزلے سے زمین بوس ہو گئے۔
ہر طرف ملبے کے ڈھیر عمارتوں کے کھنڈرات اور تباہ حال لوگ دکھائی دیتے ہیں جو اپنے پیاروں کی تلاش میں ملبہ کھنگالنے میں مصروف ہیں۔ کھٹمنڈو شہر کے ہسپتال اور گلیاں زخمیوں سے بھر گئے۔ ملبے تلے ابھی بھی سیکڑوں افراد دبے پڑے ہیں۔ ایک طرف کھٹمنڈو شہر کی صفائی کا کام شروع کر دیا گیا ہے تو دوسری جانب مرنے والوں کی آخری رسومات اجتماعی طور پر ادا کی جا رہی ہیں۔
رات کھلے آسمان تلے گزارنے والے نیپالی شہری آج صبح آنے والے آفٹر شاکس سے دہل گئے۔ کل سے اب تک چوبیس آفٹر شاکس ریکارڈ کئے جا چکے ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد آج بھی کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہے۔ کھٹمنڈو ائیرپورٹ پر بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاح اور کوہ پیما اپنے ممالک جانے کیلئے ڈیرے لگائے ہوئے ہیں۔
مہم جوئی کیلئے آنے والے مختلف ممالک کے کوہ پیما بھی واپس جا رہے ہیں۔ چین، بھارت، امریکا اور اسرائیل نے زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی سامان بھیجا ہے جبکہ جاپانی اور جرمنی نے امدادی کارکنوں کی ٹیمیں بھیج دی ہیں۔ امریکی دفتر خارجہ نے زلزلے میں تین امریکیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
بنگلا دیش، بھارت اور تبت میں بھی اس زلزلے سے ساٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تبت کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ چینی ٹی وی نے زلزلے کی سی سی ٹی وی ویڈیو جاری کی ہے جس میں عمارتیں تنکوں کی مانند زمین بوس ہوتی دکھائی دیتی ہیں۔