لاہور (جیوڈیسک) نیپال حکومت پاکستان کے ساتھ خوشگوار تجارتی تعلقات استوار کرنا چاہتی ہے جس کیلئے وہ پاکستانی تاجروں کو نیپال ایئرپورٹ آمد پر ویزا فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ نیپال اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم میں کمی کی بنیادی وجہ معلوماتی نظام اور نقل وحمل کے ذرائع کا نہ ہونا ہے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان میں نیپالی سفیر سیوا لمسال ادھیکاری نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر کیا۔ وفاقی چیمبر کے نائب صدر اورریجنل چیئرمین منظور الحق ملک نے کہا کہ نیپال اور پاکستان کو مختلف تجارتی مواقع کی تلاش کے ساتھ زراعت اور سیاحت پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
اس موقع پر سارک چیمبر کے نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ سارک چیمبر نیپال اور پاکستان کے درمیان تجارت کومضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، وہ خطے کی معاشی ترقی کیلئے ہر ممکن کوششیں کرینگے ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک آپس میں مارکیٹنگ اور ریسرچ کے شعبوں میں تعاون کریں۔
اس موقع پر نیپالی سفیر نے ایف پی سی سی آئی کے ممبران کونیپال انوسٹمنٹ سمٹ میں شرکت کی دعوت دی جو کہ رواں سال مارچ میں منعقد ہو نے جارہی ہے۔