کھٹمنڈو (جیوڈیسک) نیپال میں منگل کو آنے والے زلزلے کے بعد متعدد افراد تا حال ملبے تلے دبے ہیںجنھیں نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ہلاکتوںمیں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق ابھی تک مٹی کے تودے گر رہے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
ادھر امدادی حکام کا کہنا ہے کہ وہ تاحال منگل کو آنے والے زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا صحیح اندازہ لگانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ ہزاروں باشندوں نے زلزلے کے خوف سے رات کھلے آسمان کے نیچے گزاری جبکہ بہت سے لوگ گذشتہ زلزلے کے بعد گھر ہی نہیں لوٹے ہیں۔
نیپالی حکام کے مطابق گزشتہ روز آنے والے زلزلے نے ملک کے 75 اضلاع میں سے 31 کو متاثر کیا ہے۔ 2 ہزار افراد ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ لوگوں میں سخت خوف و ہراس ہے۔ پاکستان نے زلزلہ زدگان کیلئے امدادی سامان کا ایک اور طیارہ نیپال بھیج دیا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے انسانی ہمدردی کے تحت بھیجے گئے سامان میں 1500رہائشی ترپال، 180خیمے اور 400کلو گرام دوائیاں شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے، وزارت خارجہ اور پاکستان ائر فورس کے تعاون سے امدادی سامان کے دس C-130 طیارے نیپال بھیج چکا ہے۔اب تک بھیجے گئے امدادی سامان میں30 بستروں پر مشتمل آرمی کا فیلڈ ہسپتال (جو کہ 50 ممبران پر مشتمل ہے جس میں ڈاکٹرز، طبعی اور تکنیکی عملہ شامل ہے۔