کٹھمنڈو (جیوڈیسک) نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں وزیراعظم کی ملاقاتوں کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو بریفننگ کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات کے امکانات کم ہیں۔ بھارت نے 25 اگست کو یکطرفہ طور پر مذاکرات کا سلسلہ معطل کیا تھا۔
اگر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہتا تو یہ دونوں ملکوں معاشی ترقی میں معاون ہوتا۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کی سارک رکنیت کا حامی ہے لیکن بھارت کے اس پر تحفظات ہیں جبکہ ترکی سارک میں آبزرور کا امیدوار ہے۔
مشیر خارجہ سے بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد سے ملاقات کے بارے میں جب یہ سوال کیا گیا کہ دونوں رہنمائوں کی ملاقات میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کی پھانسیوں پر کیا بات چیت ہوئی ہے؟ تو سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی معاملہ زیر غور نہیں آیا۔
سارک کانفرنس میں پاکستان نے ریلوے ٹرانسپورٹ اور انرجی کے حوالے کئی معاہدے بھی کئے۔ ریلوے اور ٹرانسپورٹ کی سطح پر ہونیوالے بعد میں وزرا کی سطح پر بھی ہوں گے۔