نیفرولوجی ڈیپارٹمنٹ لیاقت نیشنل ہسپتال کراچی کے تحت “ورلڈ کڈنی ڈے ” پر تقریب کا انعقاد

کراچی: لیاقت نیشنل ہسپتال کے ڈیپارٹمنٹ نیفرولوجی کے زیر اہتمام “ورلڈ کڈنی ڈے”کے موقع پر گردوں کے امراض سے عوامی اگاہی ،احتیاطی تدابیر کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا گیا تقریب میں ماہرین امراض گردہ لیاقت نیشنل ہسپتال کراچی کے ڈاکٹر کنور نوید مختار،ڈاکٹر فرزانہ عدنان ،ڈاکٹر نائلہ آصف اور ڈاکٹر شفقت وقار خانزادہ نے عوام کو گردوں کے مرض کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا تاکہ اس مرض سے احتیاطی تدابیر کے ذریعے بچا جا سکے۔

اس موقع پر تقریب کی صدارت کرتے ہوئے لیاقت نیشنل ہسپتال کراچی کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی نے کہاکہ اس طرح کی آگاہی تقریبات جنرل پریکٹیشنر اور دیگر ڈاکٹرز کو بہتر سروسز مہیا کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا اور عام لوگوں کو گردوں کی بیماریوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گاانہوں نے کہاکہ لیاقت نیشنل ہسپتال کراچی امراض سے متعلق عوامی شعور کی آگاہی کے لئے ایست تقریبات کا انعقاد کرتی رہے گی ۔تقریب خطاب کرتے ہوئے ماہرین امراض گردہ نے کہاکہ ماہرین طب کے مطابق گردوں کے بیشتر امراض کی وجہ دنیا میں بڑھتے ہوئے بلڈ پریشر اور شوگر کے مرض میں اضافہ ہے آج گردوں کا عالمی دن ہے اس دن کو منا نے کا مقصد دنیا میں تیزی سے بڑھتے ہوئے گردوں کے امراض کے بارے میں عام لوگوں کو آگاہی دی جاسکے اور عوامی کی زندگیوں کو مہلک مرض سے بچایا جا سکے۔

گردوں کے امراض سے متعلق عوام کو آگاہی فراہم کرتے ہوئے طبی ماہرین نے کہاکہ اقوام متحدہ کے رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پچاس کروڑ سے زائد افراد گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں جن میں سالانہ آٹھ فیصد اضافہ ہورہا ہے گردوں کے امراض کے حوالے سے پاکستان کے اعداد و شمار بیان کرتے ہوئے طبی ماہرین نے کہاکہ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں دو کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور گردوں کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ پندرہ سے بیس فیصد کا اضافہ ہورہا ہے ملک میں اوسط بیس لاکھ کی آبادی گردوں کا صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے جس کے باعث اکثر افراد اس مرض کی تشخیص سے محروم رہ جاتے ہیں اور علاج و معالجہ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں گردوں کے مرض میں اضافہ ہورہا ہے ماہرین طب نے بتا یا کہ گردوں کا مرض عام طور پر تیس سے چالیس سال میں کی عمر میں ہوتا ہے ۔اس موقع پر لیاقت نیشنل ہسپتال کے ذیز اہتمام گردوں کے مریضوں کا مفت ٹیسٹ اور ادویات تجویز کی گئی۔