نیپرا نے80 لاکھ اضافی یونٹس صارفین پرڈالنے کے پلان پر کے ای ایس سی کے خلاف تحقیقات میں اہم کاروائی مکمل کر لی اور سابق ڈپٹی جنرل منیجر فنانس شعیب صدیقی کو حتمی نوٹس جاری کر دیا۔ نیپرا نے سابق ڈپٹی جی ایم فنانس شعیب صدیقی کو حتمی نوٹس اور سوالنامہ جاری کیا ہے جس میں ان سے اسی لاکھ اضافی یونٹس کا پلان تیار کرنے پر دس سوالات پوچھے گئے ہیں۔
نیپرا کے سوالنامے میں شیعب صدیقی سے پوچھا گیا ہے کہ انہوں نیاسی لاکھ اضافی یونٹس کا پلان کس کے کہنے پر تیار کیا، کیا شعیب صدیقی نے پلان سے متعلق ای میل اعلی انتظامیہ کے کہنے پر کی اور کیا یہ معاملہ پہلے سے اعلی انتظامیہ کے علم میں تھا، اگر انتظامیہ لاعلم تھی تو ای میل کیذریعے اضافی بلنگ کا پلان کیوں تیار کیا گیا۔ نیپر انے پوچھا ہے کہ اکتوبر 2012 سے قبل بھی ایسا پلان فیلڈ افیسر کو ای میل کیا گیا۔
اور یہ ای میل لیک ہونے پر استعفی شعیب صدیقی نیخود دیا تھا یا یہ کسی دبا کا نتیجہ تھا نیپرا نے شعیب صدیقی سے یہ بھی پوچھا ہے کہ وہ آج کل کیا کام کررہے ہیں۔ کیا ابراج گروپ کی کسی اور کمپنی میں ملازمت کررہے ہیں۔
نیپر نے شعیب صدیقی کو ہدایت کی ہے کہ اس سوالنامے جواب تیس جون تک دے دئے جائیں۔ اگر جواب تیس جون تک نہیں دئے گئے تو شعیب صدریقی کے خلاف نیپرا ایکٹ کی دفعہ چوالیس کے تحت جرمانہ اور کاروائی ہوگی۔