مقبوضہ بیت المقدس (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ قومی اتحاد کی وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل چاہتے ہیں۔
انھوں نے کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسرائیل کو خطے میں درپیش سکیورٹی کے چیلنجز کے پیش نظر ایک مخلوط اتحاد کی ضرورت ہے۔‘‘
نیتن یاہو کے حریف سابق آرمی چیف بینی گانتز اب نئی حکومت کی تشکیل کے لیے کوششیں کررہے ہیں اور ان دونوں کے درمیان آج ملاقات متوقع تھی۔
گانتز بھی قومی اتحاد کی حکومت کے حق میں ہیں لیکن ان دونوں میں اس کی ہیئت ترکیبی پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔نیتن یاہو یہ چاہتے ہیں کہ ان کے مذہبی اور قوم پرست روایتی اتحادی ان کی جماعت لیکوڈ پارٹی اور گانتز کی بلیو اور وائٹ کا ساتھ دیں۔
بینی گانتز نیتن یاہو کے زیرقیادت کسی بھی نئی حکومت میں شامل ہونے کو تیار نہیں۔نیتن یاہو کو بدعنوانیوں کے الزامات پر مقدمات کا سامنا ہے اور ان پر فردِجرم عاید کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ بنیامین نیتن یاہو گذشتہ ماہ اسرائیل میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات کے بعد نئی مخلوط حکومت کی تشکیل میں ناکام رہے ہیں اور انھوں نے گذشتہ ہفتے اس مقصد کے لیے کوششیں ترک کرنے کا اعلان کردیاتھا۔
نیتن یاہو کے زیر قیادت دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت لیکوڈ نے انتخابات میں صرف 32 نشستیں حاصل کی تھیں اور وہ اس سال دوسری مرتبہ دوسری پارلیمانی جماعتوں سے مل کرحکومت سازی کے لیے درکار اکسٹھ ارکان کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
اسرائیل میں سترہ ستمبر کو منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں بینی گانتز کی وسطی نظریات کی حامل جماعت بلیو اور وائٹ نے 33 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔