اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ طارق ملک کو رولز میں تبدیلی کر کے چیئرمین نادرا لگایا گیا۔
نادرا نے آڈٹ کرانے سے بار بار اعتراض کیا۔ طارق ملک پر واضح کر دیا گیا تھا کہ آڈٹ حکام کو نادار اکاؤنٹس تک رسائی نہ دینے پر فارغ کر دیا جائے گا۔ نئے چیئرمین کی تقرری نہ صرف میرٹ پر ہو گی بلکہ تنخواہ بھی دس لاکھ روپے سے کم کر دی جائے گی۔
چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ انگوٹھوں کی تصدیق کی ذمہ داری چیئرمین نادار کی نہیں بلکہ وزارت داخلہ کی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکیم اللہ محسود کے مارے جانے کے بعد بہت سے خطرات تھے لیکن سخت سیکورٹی کے باعث محرم میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ امن وامان صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ سانحہ راولپنڈی کو پنجاب حکومت نے ہی ڈیل کرنا ہے۔