لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی ٹیم کے نئے کوچ مکی آرتھر نے’’بگڑے بچوں‘‘ کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ان کا کہنا ہے کہ ڈسپلن، فٹنس اور فیلڈنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، انھوں نے ’’خود غرض‘‘ کھلاڑیوں کو بھی برداشت نہ کرنے کا اعلان کردیا، آرتھر کاکہنا ہے کہ گرین شرٹس کی کوچنگ کے مشکل چیلنج کو بڑی گرمجوشی سے قبول کیا۔
عالمی رینکنگ میں نویں پوزیشن کسی طور بھی ملک میں موجود ٹیلنٹ کی عکاسی نہیں کرتی، محدود اوورز کی کرکٹ میں اسٹائل تبدیل کرنا ہوگا، بیٹنگ میں فرسودہ سوچ،آخری اوورز میں مار دھاڑ کیلیے وکٹیں بچائے رکھنے کی روایتی پالیسی کارگر نہیں ہوگی، بولرز اور فیلڈرز کو حریف ٹیم کی وکٹیں مسلسل گرانے کے طریقے ڈھونڈنا ہونگے، باصلاحیت کرکٹرز تلاش کرکے غلطیوں سے سیکھنے کے مواقع دینا پڑینگے، بیٹنگ میں کھل کر کھیلنے کی آزادی دینے سے ہی نیچرل ٹیلنٹ نکھر کر سامنے آئیگا،دورئہ انگلینڈ میں سیمنگ ’’ڈیوک‘‘ بال کو کھیلنا چیلنج ہوگا۔
آسٹریلیا میں باؤنس مشکلات پیدا کریگا، سپر فٹ کھلاڑیوں اور بہترین فیلڈنگ کے بغیر بڑی کامیابیوں کا تصور نہیں کیا جاسکتا، امید ہے ایبٹ آباد میں بوٹ کیمپ سے معیار بہترین ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ مکی آرتھرنے ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ کے عماد حمید اور غیرملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو الگ انٹرویوز میں اپنی پلاننگ سے پردہ اٹھایا، انھوں نے کہاکہ ڈسپلن، فٹنس اور فیلڈنگ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، میں ڈسپلن کے معاملے میں سخت ثابت ہوں گا، اسی صورت ہم بہتر نتائج حاصل کرنے کے قابل بنیں گے۔