نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی دارالحکومت کے ایک ہوٹل میں لگنے والی آگ کی لپیٹ میں آ کر کم از کم سترہ افراد کے ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق جھلسے ہوئے دیگر چار افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
نئی دہلی کے کیرول باغ علاقے میں واقع اس ہوٹل میں آگ منگل کی علی الصبح لگی تھی۔ اس آتش زدگی سے متاثرہ تقریباً تین درجن افراد کو بچا لیا گیا۔ پولیس کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں ہوٹل کے کمروں میں دھواں بھرنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ جس علاقے میں ہوٹل واقع ہے، وہ انتہائی گنجان آباد ہے۔ اس علاقے میں حکومتی دفاتر، دوکانیں اور تنگ رہائشی علاقہ ہے۔
ہوٹل انتظامیہ کے مطابق جب آگ لگی تو مختلف کمروں میں ٹھہرے ہوئے افراد گہری نیند میں تھے اور آگ لگنے کے بعد ہر کمرے میں ٹھہرے ہوئے افراد کو انہیں اٹھانا پڑا۔ ان افراد کو باہر نکلنے میں بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ہوٹل کی سیڑھیاں لکڑی کی تھیں اور اُن میں بھی آگ پھیل چکی تھی۔ آگ لگنے کے وقت ہوٹل میں ایک بیس افراد ٹھہرے ہوئے تھے۔ ابھی جلے ہوئے کمروں کی تلاشی جاری ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بیان کیا گیا ہے۔
فائر بریگیڈز کی 25 گاڑیوں نے آرپیت پیلس نامی ہوٹل میں لگنے والی آگ پر اب قابو پایا۔ آرپیت پیلس ہوٹل متوسط آمدنی کے افراد کے لیے موزوں بتایا گیا ہے۔ نئی دہلی ٹیلی وژن نیٹ ورک کے مطابق اس ہوٹل میں مقیم میانمار کے تین شہر بھی تھے اور وہ لاپتہ ہیں۔ پولیس نے بھی ان غیر ملکیوں کے بارے میں کوئی واضح بیان نہیں دیا ہے۔
حکام نے آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ نئی دہلی پولیس کے نائب کمشنر کے مطابق تفتیش کار پچیس برس قبل تعمیر کیے گئے اس ہوٹل کے اندرونی ڈھانچے اور بجلی کی وائرنگ کا بھی جائزہ لیں گے کہ آیا یہ سب کچھ درست حالت میں رکھا گیا تھا۔ ابھی تک ابتدائی اندازوں سے بھی آگ لگنے کی کسی وجہ کو بیان نہیں کیا گیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ہوٹل میں لگنے والی آگ اور اُس کےنتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کیا ہے۔