نئی دہلی (جیوڈیسک) جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار کو ہسپتال داخل کر وا دیا گیا ہے۔ کنہیا کمار گزشتہ آٹھ روز سے اپنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال پر تھے۔
کنہیا کمار اور ان کے 14 ساتھی طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے ناروا رویے کیخلاف 28 اپریل سے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ اتنے دنوں سے بھوک ہڑتال کے باعث دیگر طلبہ کی حالت بھی بگڑ چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ کنہیا کمار کو بیہوشی کی حالت میں ہسپتال داخل کر وا دیا گیا ہے۔
بھوک اور نقاہت کی وجہ سے ان کے خون کا دباؤ اور گلوکوز لیول انتہائی کم ہو گیا تھا تاہم اس کے باوجود انہوں نے بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ طلبہ یونین کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کے رویے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آ رہی ہے جس کی وجہ سے صورتحال بگڑنے کا خطرہ ہے۔
گزشتہ روز جے این یو کے وائس چانسلر جگدیش کمار نے کہا تھا کہ اپنے مطالبات منوانے کیلئے بھوک ہڑتال کا طریقہ غیر قانونی اور خطرناک ہے۔ انہوں نے طلبہ سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے مطالبات کیلئے آئینی طریقہ اختیار کریں۔