نئی دہلی (جیوڈیسک) نئی دہلی کی جواہرلعل نہرویونیورسٹی کی طلبہ تنظیم کے صدر کنہیا کمار سمیت 5طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیا۔ کیمپس میں منعقدہ ایونٹ سےمتعلق تحقیقاتی کمیٹی نے کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنیوالے طلبہ کو یونیورسٹی سے نکالنے کی سفارش کردی۔
کیمپس میں منعقدایونٹ سےمتعلق تحقیقاتی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ 5طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیاجائے، جبکہ 21 کو نوٹس جاری کیا ہے۔
طالبعلم کنہیاکمار، عمرخالد اورانربان بھٹا نے جواہرلعل یونیورسٹی میں بھارتی قومیت کے ڈھول کا پول کھول د یا تھا،طلبہ نے افضل گرو کی برسی سےمتعلق تقاریرکی تھیں۔ کنہیا کمار نے کشمیری خواتین کی آبروریزی میں بھارتی فوج کے ملوث ہونے کو ناقابل تردید قرار دیا تھا۔