نئے ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد احسان ویکسنٹر سے ڈائریکٹر پہنچنے والا پہلے سرکاری افسر ہے

Karachi

Karachi

کراچی : کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) ایجوکیشن ڈائریکٹرکے عہدے پر ڈرائیور کے بعد ویکسنٹرکی حیثیت سے ملازم ہونے والا تعینات ہو گیا ہے، نئے ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد احسان ویکسنٹر سے ڈائریکٹر پہنچنے والا پہلے سرکاری افسر ہے، تفصیلات کے مطابق ملک کی سب سے بڑے شہر کراچی کے بلدیاتی ادارہ کی نگرانی میں چلنے والے تعلیمی ادارہ کا نیاسربراہ( ڈائریکٹر ایجوکیشن) ویکسینٹر سے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر کیڈر تبدیل کرنا کا انکشاف ہوا ہے۔

اس سے قبل ڈائریکٹر ایجوکیشن عبدالخالق بھی ڈرائیور کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے اور مختلف جعلسازی سے گریڈ 18کے عہدے پر ترقی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے صوبائی وزیر بلدیات سرجیل انعام میمن اور ایڈمنسٹر یٹر KMCروف اختر فاروقی نے عبدالخالق کے انکشاف ہونے پر عہدے سے ہٹادیا تھا اور نئے ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد احسان جن کو ادارے میں ڈان کے نام سے پہچانااور پکارا جاتا ہے،ان کے قریبی عزیز نے رشتہ دار وں نے انکشاف کیا ہے کہ محمد احسان سابق ڈی ایم سسیز میں بطور ویکسنٹر تعینات ہوئے تھے اور دوران ملازمت ان پر سرکاری املاک کی چوری کرکے مارکیٹ میں فروخت کرنے کے الزام میں ملازمت سے برطرف ہو چکے ہیں تاہم ملازمت پر بحالی کے بعد جعلسازی اور دھوکہ دہی کے ذریعہ اپنا کیڈر تبدیل کیا اور اپنی ترقی کے ساتھ محکمہ بھی تبدیل کرتے رہے ہیں اوراریکارڑ کے مطابق محمد احسان نے دوران ملازمت کے دوران کئی محکمہ اور ادارہ تبدیل کیا اور 2007ء کے دوران اچانک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر کی حیثیت سے براجمان ہوئے۔

گریڈ 17سے گریڈ میں ترقی پانی کے بعد انہوں نے اپنی تنخواہ بھی یہاں منتقل کیا ان کی پرسنل فائل بھی ایک ذائد مرتبہ تبدیل ہوچکی ہے اور اصل ریکارڈ بھی فائل میں فوٹو کاپی کے طور پر موجود ہے ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد احسان نے نئی تقرری کے لئے پیپلز پارٹی کی ایک رہنما کو 25لاکھ روپے بھاری نذرانہ دینے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میر ی تقرری صوبائی حکومت نے کی ہے مھجے کو ئی زبردستی عہدے سے ہٹایا نہیں جاسکتا انہوں نے ویکسنٹر تعینات ہوئے کی بھی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ KMCاورKDAکے اکثرافسران کسی نہ کسی سطح پر کیڈر تبدیل کرچکے ہیں ان کی کیڈر میں تبدیلی بلدیاتی نظام 2001ء سے قبل ہوا تھا اور مجاز اتھارٹی نے کیاکسی کو ضرورت ہے تو چھان بین کرلیئے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ادارے میں بدعنوانی مجھ سے پہلے بھی تھا اور میرے دور میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کیا گیا ہے۔

اگر کوئی شکایات ہے تو سامنے لایا جائے سرکاری افسران پر الزام لگانے سے کوئی بات ثابت نہیں ہوسکتا میں یہاں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے سپورٹ سے کام کررہا ہوں ،جبکہ ہومین رسورس کے ماہرین کا کہنا تھا کہ ویکسنٹر کی کیڈر کا ملازم کسی اور محکمہ یا ادارہ میں نہیں جاسکتا اورنہ وہ ترقی کسی دوسرے کیڈر حاصل کرسکتا ہے اگر کسی افسر نے کیڈر تبدیل کیا یا اس سلسلے میں سروسز قوانین کے برخلاف کیڈر تبدیل کیا تو اس کے خلاف بھی محکمنانہ کارروائی عمل میں لایا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔