لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ نہیں رکے گا اب ہم مڈ ٹرم نہیں نئے الیکشن کی بات کریں گے، مڈ ٹرم انتخابات بھی آئین کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا یہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی نہیں ہونے جا رہا پوری ٹیسٹ سیریز ہونے جا رہی ہے یہ فیصلہ کن ہوگی ،بات چیت کا وقت چلا گیا ہے
ہم 14اگست کو بتائیں گے کہ انہوں نے کیسے دھاندلی کی ،یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج ہوگا،ہم وہاں سے تب تک دھرنا ختم نہیں کریں گے جب تک اپنے مطالبات نہ منوا لیں ،ہمارے تمام مطالبات جمہوری اور آئین کے مطابق ہیں کوئی مطالبہ آئین کے باہر نہیں۔ انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ مڈ ٹرم الیکشن کا بھی نہیں ہوگا مڈ ٹرم اس وقت ہوتا ہے جب الیکشن ٹھیک ہوں یہ تو سارا الیکشن ہی جعلی مینڈیٹ پر مبنی ہے اس دھاندلی زدہ الیکشن پر مڈ ٹرم نہیں ری الیکشن کی بات کریں گے۔
اپنی نظر بندی کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا اگر یہ ایسی حرکت کریں گے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ن لیگ ایک جمہوری نہیں فاشسٹ جماعت ہے جو آمر کی نرسری میں پلی ہے ،یہ ثابت کریں گے کہ ان کی جمہوریت صرف اپوزیشن میں نظر آتی ہے ،اسی ن لیگ نے زرداری حکومت کے خلاف لانگ مارچ کیا تھا،نواز شریف عدلیہ کے معاملے پر باہر نکلے تھے۔ اس وقت انہوں نے کہا احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔