ممبئی (جیوڈیسک) بھارت کیلیے نئے کوچ کا انتخاب درد سر بن کر رہ گیا، سابق کرکٹرز پرمشتمل ایڈوائزری کمیٹی ابھی تک کسی فیصلے پر نہیں پہنچ پائی۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم گذشتہ برس ڈنکن فلیچر کی رخصتی کے بعد سے ہیڈ کوچ سے محروم ہے، فلیچر کے جانے کے بعد ٹیم کی ذمہ داری روی شاستری کو سونپی گئی تھی جن کے لیے خاص طور پر ٹیم ڈائریکٹر کاعہدہ تشکیل دیا گیا تھا، اس کی مدت بھی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے ساتھ ہی ختم ہوچکی مگر ابھی تک نئے کوچ کا انتخاب نہیں ہوسکا ہے۔ بی سی سی آئی نے موزوں کوچ کی تلاش کا کام سابق کرکٹرز پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی کو سونپا تھا جس میں سچن ٹنڈولکر، لکشمن اور ساروگنگولی شامل ہیں، ابھی تک یہ کمیٹی بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائی ہے۔
بھارت میں بھی یہ بحث جاری ہے کہ کوچ ملکی ہو یا غیرملکی ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں راہول ڈریوڈ کا بھی نام لیا جارہا ہے جوکہ اس وقت انڈر 19 اور اے ٹیم کے کوچ بھی ہیں، کئی سابق کرکٹرز بھی ان کی حمایت کرچکے۔ روی شاستری بھی بدستور دوڑ میں شامل ہیں، ان کی خواہش ہے کہ ٹیم ڈائریکٹر کے طور پر عہدے کی مدت میں مزید توسیع کردی جائے ۔
ایڈوائزری کمیٹی کے ممبر سارو گنگولی نے بھی کہہ دیا ہے کہ نئے کوچ کے تقرر میں دو ماہ لگ سکتے ہیں۔ بھارتی ٹیم کو 11 جون سے شروع ہونے والے دورہ زمبابوے پر بغیر کوچ کے جانا پڑسکتا ہے۔ گنگولی کہتے ہیں کہ نئے کوچ کا تقرر دو ماہ تک ہوسکتا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ زمبابوے کے دورے سے پہلے ایسا ہوسکے گا کیونکہ ابھی اس میں وقت لگ سکتا ہے۔ادھر انوراگ نے نئے کوچ کی تلاش کیلیے اشتہار کے اجرا کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے۔